سويڈن کی پولیس نے جمعہ کے دن ایک خاتون کو اس لئے گرفتار کر لیا ہے کیونکہ اس نے ایرانی سفارت خانے کے سامنے آگ بجھانے والے سلنڈر کے ذریعے قرآن سوزی کو روکنے کی کوشش کی تھی۔
اس آرتھوڈوکس عیسائی پادری نے تاکید کی: مذہبی اختلافات کے مکمل ادراک اور پہچان کے ساتھ، کتابوں بالخصوص مقدس کتابوں کو جلانا ہمیشہ سے وحشیانہ سمجھا جاتا رہا ہے، اور اس عمل کو مذہبی مسائل سے جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔
کیتھولک عیسائيوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے ارجنٹائن کی اسلامک فاؤنڈیشن کے مائندے عبدالکریم پاز کے خط کے جواب میں سوئیڈن اور ڈینمارک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہوئے اس طرح کے گھناؤنے فعل کو انسانی گفتگو میں رکاوٹ قرار دیا۔
سويڈن کے وزیر خارجہ " ٹوبیاس بلسٹروم کو بھیجے گئے خط میں زور دیا گيا ہے کہ اس طرح کے اقدامات خاص دین اور عقیدے کی پیروی کرنے والے لوگوں سے نفرت میں اضافے کا باعث بنیں گے.
اسلامی جمہوریہ ایران کی نظر میں ڈنمارک کی حکومت اسلامی مقدسات کی توہین کو روکنے اور ذمہ داروں کو سزا دینے کے سلسلے میں جوابدہ ہے اور عالم اسلام، اس سلسلے میں ڈنماک کی حکومت کے اقدامات کا منتظر ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان کی متحدہ عرب امارات کے اپنے ہم منصب عبد اللہ بن زائد آل نہیان سے ایک ٹیلی فونی گفتگو میں، سويڈن اور ڈنمارک میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اسلامی تعاون تنظیم کا فوری ہنگامی اجلاس بلانے کی تجویز اپنے ترک ہم منصب کے ساتھ ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے پیش کی۔
ترکیہ کے ٹی آر ٹی نیوز چینل کے مطابق، یہ بے حرمتی ڈنمارک کی پولیس کی حفاظت میں ہوئي اور "ڈینسک پیٹریوٹر" نامی تنظيم کے اراکین نے قرآن مجید کے ساتھ عراقی پرچم کو بھی نذر آتش کیا۔
ترکی کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ہم جمعرات کو سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک کے خلاف نفرت انگیز توہین کی شدید مذمت کرتے ہیں‘‘۔
لبنان میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے جمعرات کی رات سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے ردعمل میں ایک تقریر میں عرب اور اسلامی ممالک سے اس ملک کے سفیروں کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ جو کچھ ہوا اس پر ہمیں افسوس ہے، یہ ایک نیا بدصورت فعل تھا اور یہ ہمارے قرآن کی بے حرمتی تھی۔
انہوں نے مزید کہا: ...
اسلامی تبلیغات کی رابطہ کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے: شہدائے کربلا حضرت ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام کے سوگ کے ایام میں ہم نے ایک بار پھر دیکھا کہ سویڈن میں شرپسندوں نے قرآن کریم کی نورانی اور انسان ساز کتاب کی توہین کی جسارت کی۔
سویڈن میں قرآن کریم کی بار بار بے حرمتی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سوئیڈش سفیر کو ایک بار پھر ایران کی وزارت خارجہ میں طلب اور اس توہین آمیز فعل کے خلاف تہران کے شدید احتجاج سے آگاہ کیا گیا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے سوئيڈش سفیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سوئیڈن میں قرآن پاک اور اسلامی مقدسات کی بار بار بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ...
حسین امیرعبداللہیان نےقرآن کریم کی توہین کے بارے میں انسانی حقوق کونسل کے ہنگامی اجلاس کے نام اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران انسانی حقوق کونسل میں اس فوری بحث کے انعقاد کو ضروری، اہم اور بروقت سمجھتا ہے۔
انہوں نے کہا دوسروں کے مذہبی جذبات کا احترام کرنا عالمی انسانی منشور کا حصہ اور انسانی حقوق کا تقاضا ہے۔ سویڈن میں قرآن مجید کی توہین کا واقعہ بین الاقوامی قوانین کے مکمل منافی ہے۔