حضرت زینب کے روضے پر بم دھماکے میں تکفیری دہشت گرد ملوث ہیں
لبنانی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے شام کے دارالحکومت دمشق میں ہونے والے بم دھماکے کے بارے میں کہا کہ حضرت زینب کے روضے پر بم دھماکے میں تکفیری دہشت گرد ملوث ہیں اور ان کے اہداف اور مقاصد واضح ہیں۔
شیئرینگ :
مغربی ممالک کی بی عدالتی اور ظلم کی وجہ سے دنیا کو غذائی اور دیگر بحرانوں کا سامنا ہے۔ دنیا کے مظلومین اور ستم دیدہ افراد کی حمایت میں مظاہرے کیے جائیں گے۔
لبنانی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے شام کے دارالحکومت دمشق میں ہونے والے بم دھماکے کے بارے میں کہا کہ حضرت زینب کے روضے پر بم دھماکے میں تکفیری دہشت گرد ملوث ہیں اور ان کے اہداف اور مقاصد واضح ہیں۔
گذشتہ روز حضرت زینب کے روضے کے احاطے میں بم دھماکہ ہوا تھا جس میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 6 نفر شہید اور 23 زخمی ہوگئے ہیں۔
سید حسن نصراللہ نے اس حوالے سے کہا کہ میں شہداء کے لواحقین سے تعزیت کرنا چاہتا ہوں۔ تکفیری عناصر کے مقاصد واضح ہیں لیکن ان کے مقاصد پورے نہیں ہوسکیں گے۔ اہل بیت کے چاہنے والے میدان میں حاضر ہوکر ان کے اہداف کو ناکام بنادیں گے۔
انہوں نے اپنی تقریر میں لبنان کے مختلف علاقوں میں عاشورا کے موقع پر سیکورٹی کے فرائض انجام دینے والوں کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ لبنان میں اسلامی مقاومت اپنی برتری اور دولت اور اقتدار کے کھیل میں شامل نہیں ہونا چاہتی ہے۔ ہم عوام کے لئے سیاست کرنا چاہتے ہیں۔ اقتدار عوام کی مشکلات حل کرنے اور ان کے مفادات کی حفاظت کا بہترین طریقہ ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ مغربی ممالک کی وجہ سے آج دنیا میں بھوک و افلاس کا دور دورہ ہے۔ مغربی ممالک کی بی عدالتی اور ظلم کی وجہ سے دنیا کو غذائی اور دیگر بحرانوں کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کا عالمی نظام بعض مخصوص افراد کے ہاتھوں کھلونا بنا ہوا ہے جو دنیا میں جنگ اور بیماریاں پھیلانے کی خواہش رکھتے ہیں۔
حزب اللہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ دنیا کے مظلومین اور ستم دیدہ افراد کی حمایت میں فلسطین، یمن، بحرین اور دیگر ممالک میں مظاہرے کیے جائیں گے۔ یہ مظاہرے اور ریلیاں قرآن اور اہل بیت کے دفاع کے لئے ہیں۔ ہم قرآن کریم کے دفاع کے لئے اور اس کی توہین کرنے والوں کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے۔