س ملاقات میں دونوں فریقین نے شام کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے مغربی ایشیائی خطے اور دنیا کی تازہ ترین پیش رفت کا جائزہ لیا اور چینی صدر نے بشار الاسد کا پرتپاک استقبال کیا۔
گزشتہ سال داعش کے حملے کے بعد، جس کا مقصد جیل سے اپنے عناصر کو چھڑانا تھا، اس امریکی حمایت یافتہ گروہ کے تقریباً 374 ارکان مارے گئے، جن میں حملہ آور ارکان اور اس گروہ سے تعلق رکھنے والے قیدی بھی شامل تھے۔
شام کے بجلی کے وزیر غسان الزامل نے اتوار کی رات کہا کہ شام کے شمال مشرق میں جہاں بجلی کے ٹرانسمیشن ٹاورز واقع ہیں، زمین کے ایک بڑے حصے پر امریکی قابض افواج کا تسلط اس کی کمی کی بنیادی وجہ ہے۔
حماس کے بین الاقوامی تعلقات کے دفتر کے سربراہ نے بھی کہا: تحریک کے ایک وفد کے اس ملک کے دورے کے سلسلے میں ہم عراقی حکام سے رابطے میں ہیں اور ہمیں امید ہے کہ یہ رابطے مستقبل قریب میں نتیجہ خیز ہوں گے۔
شام کے سیکورٹی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ ریف الرقہ میں "معدان" علاقے کے داخلی راستے پر ایک فوجی چوکی پر داعش کے دہشت گرد عناصر کے حملے کے نتیجے میں ایک شامی فوجی شہید اور 3 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔
سومریہ نیوز کے مطابق الہول میں دہشت گرد تنظیم داعش کے اراکین کے بیوی بچے رہتے ہيں اور یہ کیمپ عراق کی سرحد سے 10 کیلو میٹر دور شمال مشرقی شام میں واقع ہے۔
دہشت گرد گروہ "اسلامک پارٹی آف ترکستان" نے لاذقیہ کے شمال میں ناموافق موسمی حالات اور گھنے دھند کو استعمال کرتے ہوئے کوہ حضرت یونس کی بلندیوں میں شامی فوج کے ایک اڈے پر حملہ کیا۔
لبنانی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے شام کے دارالحکومت دمشق میں ہونے والے بم دھماکے کے بارے میں کہا کہ حضرت زینب کے روضے پر بم دھماکے میں تکفیری دہشت گرد ملوث ہیں اور ان کے اہداف اور مقاصد واضح ہیں۔
حزب اللہ کے اس عہدیدار نے، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، نیوز ایجنسی 'یونیوز' کو انٹرویو دیتے ہوئے شام میں (آج صبح) نشانہ بنائے گئے مقامات پر حزب اللہ کی صفوں کو نقصان پہنچانے یا زخمی ہونے کی بات کی تردید کی ہے۔
شام کی حکومت نے بارہا اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت اور اس کے علاقائی اور مغربی اتحادی دہشت گرد تکفیری گروہوں کی حمایت کرتے ہیں جو شامی حکومت کے خلاف برسرپیکار ہیں۔
وزارت خارجہ کے ایک سرکاری ذریعے نے منگل کے روز کہا: شام فرانس کی وزارت خارجہ کے ایک وفد کے شامی سرزمین میں غیر قانونی داخلے کی شدید مذمت کرتا ہے اور اسے صریح خلاف ورزی سمجھتا ہے۔
دو امریکی قافلے بشمول 100 گاڑیاں اور فوجی سازوسامان، گولہ بارود اور ایندھن لے کر عراق کی سرحد پر واقع "الولید" کراسنگ سے شام کے شمال مشروی علاقے الحسکہ میں موجود غیر قانونی امریکی اڈوں کی طرف روانہ ہوئے۔
"اسپوتنک" خبر رساں ایجنسی نے آج سہ پہر (پیر) شام کے ایک فوجی ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ ایک دہشت گرد گروہ نے شامی فوج کی گاڑی پر بمباری کی اور اس کارروائی کے نتیجے میں 5 شامی فوجی ہلاک اور ایک فوجی اہلکار زخمی ہوا۔
اس بیان میں کہا گیا ہے: اس اجلاس کے منتظمین اپنے بدعنوان ہتھیاروں کی موجودگی سے مطمئن تھے جو داعش، جبہت النصرہ اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ ہیں جو شام کے خلاف سازشیں جاری رکھے ہوئے ہیں اور شام کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔
ایک شامی کسان نے رپورٹر کو بتایا: حلب کے مضافات میں مسلح گروہ آئے روز ہماری زمینوں پر گولہ باری کر رہے ہیں جس سے زرعی مصنوعات کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچ رہا ہے۔