فرانس میں قیدیوں کی کل تعداد، 74 ہزار513 تک پہنچ گئی
اعداد و شمار کے مطابق، فرانس میں قیدیوں کی تعداد میں پچھلے برس کے مقابلے میں 2 ہزار 446 لوگوں کا اضافہ ہوا ہے اور اب ان کی تعداد 74 ہزار 513 تک پہنچ گئی ہے۔
شیئرینگ :
فرانس کی حکومت کی جانب سے پیش کئے گئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اس ملک میں جیل میں بند لوگوں کی تعداد کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے اور اب فرانس میں قیدیوں کی کل تعداد، 74 ہزار513 تک پہنچ گئی ہے۔
یورونیوز نے بتایا ہے کہ فرانس میں قیدیوں کی تعداد کا ریکارڈ سن 2022 کے اواخر سے تقریبا ہر مہینے 6 بار ٹوٹا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق، فرانس میں قیدیوں کی تعداد میں پچھلے برس کے مقابلے میں 2 ہزار 446 لوگوں کا اضافہ ہوا ہے اور اب ان کی تعداد 74 ہزار 513 تک پہنچ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق فرانس میں قیدیوں کی تعداد میں سن 2020 کے مقابلے میں کہ جب ان کی تعداد میں کافی کمی آئي تھی، اب 15 ہزار 818 لوگوں کا اضافہ ہو گيا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گيا ہے کہ 2 ہزار 478 قیدی، زمین پر سونے پر مجبور ہيں۔
واضح رہے قیدیوں اور جیلوں کے سلسلے میں فرانس، یورپ کا بدترین ملک سمجھا جاتا ہے اور یورپ کی انسانی حقوق عدالت نے جنوری 2020 میں، جیلوں میں قیدیوں کی بڑی تعداد کے لئے اس پر تنقید بھی کی تھی۔
فرانس میں قیدیوں کی تعداد میں اضافے کی ایک بڑی وجہ، حالیہ مظاہرے ہیں جو پولیس کے ہاتھوں ایک لڑکے کے قتل کے بعد شروع ہوئے۔
فرانس کی حکومت نے کہا تھا کہ مظاہرین کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا جس کے بعد 742 سے زائد لوگوں کو جیل میں ڈال دیا گيا۔
کچھ دنوں قبل شائع ہونے والی ایک پارلیمانی رپوٹ میں فرانس میں فوری طور پر جیلوں میں حالات بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا گيا تھا تاہم فرانس نے ابھی تک اس سلسلے میں کوئي قدم نہيں اٹھا یا ہے ۔