تہران اور اسلام آباد کے درمیان دوستانہ تعلقات خطے میں پائیدار امن و استحکام کے لیے بہت اہم ہیں
راجہ پرویز اشرف جنہوں نے آج اسلام آباد میں پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم سے ملاقات کی اور پاکستانی شہریوں بالخصوص مذہبی سیاحوں کے ساتھ ایرانی حکومت اور قوم کی فراخدلانہ مہمان نوازی کو سراہا۔
شیئرینگ :
پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ ملک کے تعلقات کو علاقائی امن و استحکام کے لیے اہم قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ تجارتی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان بھرپور تعلقات کو بروئے کار لایا جانا چاہیے۔
راجہ پرویز اشرف جنہوں نے آج اسلام آباد میں پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم سے ملاقات کی اور پاکستانی شہریوں بالخصوص مذہبی سیاحوں کے ساتھ ایرانی حکومت اور قوم کی فراخدلانہ مہمان نوازی کو سراہا۔
انہوں نے تاکید کی: تہران اور اسلام آباد کے درمیان دوستانہ تعلقات خطے میں پائیدار امن و استحکام کے لیے بہت اہم ہیں، لہذا ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بھرپور اور برادرانہ تعلقات تجارتی اور اقتصادی رابطے کے میدان میں ایک مضبوط اور مسلسل تعاون بن جائیں۔
پاکستان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا: ایران اور پاکستان کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ہم پارلیمانی تعاون کی مضبوطی کی حمایت کرتے ہیں جس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
انہوں نے نئے ایرانی سفیر کا خیرمقدم کرتے ہوئے ان کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ایرانی سفیر دونوں ممالک کے عوام کو قریب لانے اور تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے نتیجہ خیز کوششیں کریں گے۔
پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے بھی اسلام آباد اور تہران کے درمیان قریبی تعلقات کے بارے میں اس ملک کے اسپیکر کے مثبت نقطہ نظر کو سراہا، پاکستان کے شمال مغرب میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی اور ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔
رضا امیری مقدم نے ایران اور پاکستان کے درمیان باہمی تعلقات کی تازہ ترین سطح کے بارے میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے دونوں ممالک کی پارلیمانوں کے درمیان رابطے کی ترقی پر اطمینان کا اظہار کیا اور مزید کہا: حکومتوں کی مدد کرنے میں پارلیمنٹ کا کردار بہت اہم اور قابل قدر ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون اور عوام کے درمیان رابطے کو مضبوط بنانے کے لیے۔
انہوں نے ایران اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے اور باہمی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کی بنیاد فراہم کرنے کے اپنے منصوبوں کے بارے میں ایک رپورٹ بھی پیش کی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سال ایران اور پاکستان کے درمیان تجارت کا حجم پہلی بار 2 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے اور توقع ہے کہ دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کے عزم کے ساتھ تجارتی تعاون میں اضافہ بالخصوص سرحد پار تجارت کو آسان بنانے اور ہموار کرنے میں مدد کے لیے مستقبل میں دوطرفہ تجارت کا حجم بھی بڑھ کر 5 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...