مشترکہ گیس منصوبہ پاکستان اور ایران دونوں کے مفاد میں ہے
وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ایرانی وزیرخارجہ امیر عبداللہیان کے دورہ اسلام آباد کے موقع پر ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان برادرانہ اور تاریخی تعلقات ہیں۔ موجودہ حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد ان تعلقات میں مزید استحکام آیا ہے۔
شیئرینگ :
پاکستانی وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ایرانی وزیرخارجہ کے دورہ اسلام آباد کے موقع پر دونوں ممالک کے تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ گیس کا مشترکہ منصوبہ مکمل کرنے کے لئے پرعزم ہے کیونکہ یہ پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے بہت اہم ہے۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ایرانی وزیرخارجہ امیر عبداللہیان کے دورہ اسلام آباد کے موقع پر ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان برادرانہ اور تاریخی تعلقات ہیں۔ موجودہ حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد ان تعلقات میں مزید استحکام آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ عرصے میں دونوں ممالک کے سربراہان نے سرحدی علاقے میں ملاقات کے علاوہ پاکستانی آرمی چیف نے بھی تہران کا دورہ کیا ہے جس سے باہمی تعلقات اور تعاون میں مزید بہتری آئی ہے۔
بلاول بھٹو نے ایرانی ہم منصب کے دورہ اسلام آباد کے موقع پر ہونے والی ملاقات کو ایک فرصت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی وزیرخارجہ اسلام آباد کے علاوہ کراچی کا بھی دورہ کرکے مختلف وفود سے مذاکرات کریں گے۔ ان کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان کئی مفاہمت ناموں پر دستخط کا امکان ہے۔
پاکستانی وزیرخارجہ نے دونوں ممالک کے مشترکہ گیس پائپ لائن منصوبے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے اس اہم منصوبے کا اغاز کیا تھا۔ اگرچہ پاکستان کی طرف سے اس منصوبے پر کوئی قابل ذکر کام نہیں ہوا ہے لیکن یہ منصوبہ اب بھی باقی ہے۔ حکومت پاکستان اس حوالے سے ایرانی حکام سے رابطے میں ہے۔ حالیہ دنوں میں دونوں ملکوں کے ماہرین کے درمیان بھی اس سلسلے میں ملاقاتیں ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مشترکہ گیس منصوبہ پاکستان اور ایران دونوں کے مفاد میں ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی حکومت کے ساتھ مل کر اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہے۔ یہ منصوبہ پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے بہت اہم ہے۔ اس منصوبے کی تکمیل کے بعد پاکستان کو دور افتادہ ممالک سے گیس درآمد کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
پاکستانی وزیرخارجہ نے دونوں ممالک کی سرحدوں پر سیکورٹی کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی ہم منصب کے ساتھ اس حوالے سے خصوصی گفتگو کی جائے گی۔ پاکستانی آرمی چیف کے دورہ تہران کے دوران اس حوالے سے مثبت پیشرفت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران خطے کی صورتحال مخصوصا افغانستان کے حالات کے بارے میں زمینی حقائق کے مطابق مشترکہ موقف رکھتے ہیں۔ افغانستان میں دہشت گردی اور منشیات کی وجہ سے دونوں ممالک متاثر ہوتے ہیں۔ دونوں ممالک افغان حکمران جماعت کو اس سلسلے میں موثر کاروائی کرنے پر آمادہ کرسکتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے یورپ میں اسلام ہراسی اور قرآن مجید کی توہین کے خلاف پاکستان اور ایران کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ اور دوسرے عالمی وعلاقائی فورمز پر اس موضوع کے بارے میں کافی گفتگو ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان قوم دوسرے مذاہب کی مقدس کتابوں کی بے حرمتی کا ارادہ بھی نہیں رکھتی ہے جبکہ یورپ میں آزادی بیان کے نام پر قرآن کریم کی بے حرمتی کی جارہی ہے۔ یورپی ممالک کو آزادی بیان کے نام پر قرآن کریم کی بے حرمتی کی اجازت دے کر دو ارب مسلمانوں کی دل آزاری کا سلسلہ بند کرنا چاہیے۔
پاکستانی وزیرخارجہ نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کو نیک شگوں قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے خطے میں مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ دونوں ممالک نے مذاکرات کے ذریعے تعلقات بحال کرکے ثابت کردیا کہ تنازعات کے حل کا بہترین طریقہ ڈائیلاگ ہے۔