ایران کی مقامی فٹبال کلب سپاہان اور سعودی عرب کی کلب الاتحاد کے درمیان ایشین چمپئنز لیگ کے سلسلے میں ہونے والا فٹبال میچ شروع ہونے سے چند لمحے پہلے سعودی ٹیم کی جانب سے میچ سے دستبرداری کے بعد ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے سعودی ہم منصب سے رابطہ کیا۔
آستانہ اجلاس میں جو اسلامی جمہوریہ ایران کی میزبانی میں منعقد ہوا، ترکیہ اور روس کے وزرائے خارجہ اور شام کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے سے ملاقات ہوئي اور شام کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس ملاقات میں فریقین نے زور دیا کہ دونوں ملکوں کی تاریخ و مشترکہ ثقافت اور مشترکہ مفادات کے پیش نظر، دونوں ملکوں کے حکام کے درمیان مذاکرات کو جاری رکھ کر بہتر تعلقات کی سمت قدم بڑھائے جانے کی ضرورت ہے۔
کہ اے سی ڈی جیسے کثیرالفریقی ادارے عالمی مشکلات پر قابو پانے کے لیے دنیا بھر کے ملکوں کے درمیان مفاہمت اور شراکت پیدا کرکے دنیا کی ترقی و پیشرفت کا راستہ ہموار کرسکتے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ نے علاقے اور افغانستان کے سلسلے میں ایران و پاکستان کے موثر رول کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ اس طرح کی ملاقاتیں، علاقے خاص طور پر افغانستان میں امن و امان کی بہتر صورت حال کی باعث بنیں گی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ارنا سے انٹرویو میں کہا ہے کہ کسی بھی ملک میں ایران کے اثاثے منجمد نہيں ہیں اور ہمارے اثاثے ہمارے اختیار میں ہیں ۔
وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے سنیچر کی شام اپنے عمانی ہم منصب بدر البوسعیدی کے ساتھ ٹیلیفون پر دوجانبہ روابط اور علاقائی و بین الاقوامی مور پر تبادلہ خیال کیا۔
سعودی عرب کے ولیعہد ملک سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت میں منعقدہ وزارتی کونسل کے اجلاس کے بعد صادرہونے والے بیان میں تہران ریاض روابط کے نئے مرحلے کو امید افزا قرار دیا گیا ہے۔
شام تہران میں دو طرفہ بات چیت کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے دونوں ممالک نے مشترکہ اقتصادی کمیشن کو فعال بنانے پر اتفاق کیا ہے۔
پاکستان کی سینیٹ میں پیٹرولیم اور قدرتی وسائل کمیشن کے سربراہ سینیٹر محمد عبدالقادر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات میں ایران کے دورے سے ایک نئی شروعات ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا: میرا یہ خیال ہے کہ علاقہ کثیر جہتی تعاون کے ایک نئے دور میں داخل ہوگا اور یہ ادراک پیدا ہو گیا ہے کہ علاقے کو غیر ملکیوں کے بغیر پائدار ترقی کی سمت بڑھنا چاہیے۔
ممتاز زہرا نے آج اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا: حسین امیرعبداللہیان نے گزشتہ ہفتے اسلام آباد کے دورے کے دوران پاکستان کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سمیت اعلی حکام سے اہم اور تعمیری ملاقاتیں کیں۔
وزير خارجہ نے پیر کے روز جاپان میں ایک پریس کانفرنس میں امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے بارے میں کہا: یقینی طور پر قیدیوں کا تبادلہ ایک انسانی موضوع ہے اور ہم نے گزشتہ برس سے اس سلسلے میں امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کئے ہيں۔
اس کے علاوہ تہران چیمبر آف کامرس اور کراچی چیمبر آف کامرس کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کی دستاویز پر ایران کے وزیر خارجہ اور پاکستان کے صوبہ سندھ کے حکام کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔
انہوں نے کہا: اس سلسلے میں چھوٹا کام سرحدی بازار بنانا ہیں اور کچھ دنوں قبل ہم نے دیکھا کہ ایران و پاکستان کے درمیان 5 سرحدی بازار بنائے گئے اور اب ہم ان کی تعداد میں اضافے کی کوشش میں ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے پاکستان دورے کے آخری دن کراچی پہنچ کر پاکستان کے بانی قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار پر حاضری دی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔