جمعرات کو دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود کی ملاقات سے قبل حسین امیرعبداللہیان اور ان کے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری کے درمیان وزارت خارجہ میں دو طرفہ ملاقات ہوئی۔
اسلام آباد میں وزارتِ خارجہ میں بلاول بھٹو اور ایرانی وزیرِ خارجہ نے معاہدے پر دستخط کیے۔اس حوالے سے ہونے والی تقریب میں وفاقی وزراء ایاز صادق اور نوید قمر بھی موجود تھے۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ایرانی وزیرخارجہ امیر عبداللہیان کے دورہ اسلام آباد کے موقع پر ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان برادرانہ اور تاریخی تعلقات ہیں۔ موجودہ حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد ان تعلقات میں مزید استحکام آیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے ایران اور پاکستان کے درمیان قریبی تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ حکومت کی پالیسیوں سے دونوں ہمسایہ ممالک کے تعلقات میں ایک نیا باب رقم ہوا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے سرگئی لاوروف کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران اناج کی برآمد کے معاہدے کی معطلی سمیت دو طرفہ تعلقات سے متعلق تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے زور دے کر کہا: ایران اور پاکستان اسلامی تعاون تنظیم کے دیگر رکن ممالک کے ساتھ اسلامو فوبیا کے خطرے کا مقابلہ کرنے اور اس سے لڑنے میں تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یوکرین اور پاکستان کے درمیان کوئی دفاعی معاہدہ نہیں، پاکستان یوکرین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات بڑھانے کا خواہاں ہے، ہم خطے میں امن چاہتے ہیں۔
پاکستان اور ایران کے نائب وزرائے خارجہ نے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں قریبی تعاون قائم کرنے کے لیے مشترکہ اقتصادی کمیشن اور مشترکہ تجارتی کمیشن سمیت مختلف ادارہ جاتی میکانزم کو باقاعدگی سے بلانے کی اہمیت پر زور دیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ افغانستان کی حکومت نے کچھ شعبوں میں کارکردگی دکھائی ہے تاہم ابھی لمبا سفر طے کرنا باقی ہے۔ پاکستان کی افغانستان سے متعلق پالیسی وہی ہے جو عالمی برادری کی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عراقی حکومت کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور اس سلسلے میں ہر ممکن حد تک دفاعی اور فوجی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کرتا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری، جو ایران کے ساتھ مشترکہ سرحدی مقام کے دورے پر پاکستان کے وزیر اعظم کے ہمراہ تھے، نے اپنے صارف اکاؤنٹ پر دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان ملاقات کے موقع پر ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کے ساتھ ان کے ساتھ جانے کی تصاویر شائع کیں۔
شنگھائی تعاون تنظیم ( ایس سی او) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے بھارت روانگی سے قبل وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ میرا بھارت جانا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان ایس سی او اور اس کی رکنیت کو کتنی اہمیت دیتا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے پاک ہم منصب کے ساتھ ناجائز صہیونی ریاست کے انتہا پسند وزیر کے مسجد الاقصی پر حملے کے توہین آمیز اقدام کے بعد مقبوضہ فلسطین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔