مصر کی الازہر کی سوڈان میں تنازعات روکنے کی درخواست
سوڈان میں خانہ جنگی کے بارے میں الازہر کے بیان میں کہا گیا ہے: سینکڑوں خاندان اپنے گھر بار اور ملک چھوڑ کر فرار ہونے پر مجبور ہو گئے ہیں تاکہ اس تنازع سے اپنی جانیں بچ سکیں۔
شیئرینگ :
مصر میں الازہر نے ایک بیان میں مغربی سوڈان کے علاقے دارفر میں ہونے والی پرتشدد کارروائیوں پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس ملک میں تنازعات اور جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
سوڈان میں خانہ جنگی کے بارے میں الازہر کے بیان میں کہا گیا ہے: سینکڑوں خاندان اپنے گھر بار اور ملک چھوڑ کر فرار ہونے پر مجبور ہو گئے ہیں تاکہ اس تنازع سے اپنی جانیں بچ سکیں۔
الازہر نے سوڈان میں متحارب فریقوں پر زور دیا کہ وہ اپنے وطن کے مفادات کو ترجیح دیں، عقل و دانش کی آواز کو سنیں، مذاکرات کی میز پر واپس آئیں، اور تنازعات اور جنگ کو ختم کریں جن کے نتیجے میں مزید ہلاکتیں ہوتی ہیں۔
الازہر مصر نے مزید تمام بین الاقوامی امدادی تنظیموں اور اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سوڈان کے متاثرہ علاقوں میں ہنگامی امدادی قافلے بھیجیں۔
اس سلسلے میں آج خبر رساں ذرائع نے اعلان کیا کہ سوڈانی فوج کے توپ خانے نے اس ملک کے دارالحکومت خرطوم کے جنوب مشرق میں ایرکویت، الممورہ اور الجریف کے محلوں میں ریپڈ سپورٹ فورسز کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
اس رپورٹ کے مطابق فوج کے لڑاکا طیاروں نے سبا کے علاقے میں ریپڈ سپورٹ فورسز کے اجتماعات پر حملہ کیا اور علاقے کے آسمان پر دھویں کے گہرے کالم اٹھ گئے۔
سوڈانی فوج کے طیاروں نے خرطوم کے جنوب میں الشجرہ ملٹری ایریا کے اطراف میں ریپڈ سپورٹ فورسز کے تین ٹھکانوں پر بھی بمباری کی۔
خبر رساں ذرائع نے ان جھڑپوں کے نتیجے میں خرطوم میں کئی زور دار دھماکوں کی آوازیں بھی سنی ہیں۔
سوڈان میں مسلح تنازعات 15 اپریل سے فوجی دستوں اور تیز رفتار حمایتی قوتوں کے درمیان شروع ہوئے ہیں اور اسے ختم کرنے اور متحارب فریقوں کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے بین الاقوامی ثالثی نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکی۔
سوڈان میں اب تک کئی بار بین الاقوامی سطح پر ثالثی سے جنگ بندی کا اعلان کیا جا چکا ہے لیکن متحارب فریق اس کی مسلسل خلاف ورزی کر رہے ہیں۔