تاریخ شائع کریں2023 27 August گھنٹہ 17:55
خبر کا کوڈ : 605155

 ویگنر ملیشیا حکومت روس سے وفاداری کے حلف نامے پر دستخط کریں

 ویگنر ملیشیا کے لئے وفاداری کے حلف نامے پر دستخط کے لئے روسی صدر پوتن کا یہ فرمان ، اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ حکومت روس اس ملیشیا کو پوری طرح اپنے کنٹرول میں لینا چاہتی ہے۔  
 ویگنر ملیشیا حکومت روس سے وفاداری کے حلف نامے پر دستخط کریں
 ویگنر ملیشیا کے کمانڈر کی موت کے بعد روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے اس ملیشیا کے سبھی لوگوں کو حکم دیا ہے کہ حکومت روس سے وفاداری کے حلف نامے پر دستخط کریں۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اس فرمان پر جمعے کو ہی ، پریگوژین کے مارے جانے کے تعلق سے مغرب کی تجاویز، کریملن ہاؤس کی جانب سے مسترد ہونے کے بعد ہی دستخط کردیئے تھے۔

 ویگنر ملیشیا کے لئے وفاداری کے حلف نامے پر دستخط کے لئے روسی صدر پوتن کا یہ فرمان ، اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ حکومت روس اس ملیشیا کو پوری طرح اپنے کنٹرول میں لینا چاہتی ہے۔  

روس کے صدر ولادیمیر پوتن کا یہ فرمان کریملن ہاؤس کی ویب سائٹ پر جاری کیا گیا ہے اور اس کے مطابق جو بھی یوکرین میں روسی فوج کی نمائندگی میں خصوصی فوجی آپریشن میں شریک ہے، اس کے لئے ضروری  ہے کہ روس کی وفاداری کا حلف اٹھائے ۔

 اس فرمان کو روس کے اخلاقی دفاع کی بنیادیں محکم کرنے کا اقدام قرار دیا گیا ہے اور اس میں کچھ خطوط کی وضاحت کی گئی ہے جس کو تسلیم کرنے والے کے لئے ضروری قرار دیا گیا ہے کہ روسی رہنماؤں اور فوج کے کمانڈروں کے احکامات پر پوری دقت کے ساتھ عمل کا عہد کریں۔

ارنا کے مطابق بدھ 23 اگست کو رونما ہونے والے، اس فضائی حادثے کی وجوہات معلوم نہيں ہوسکی ہیں جس میں ویگنر ملیشیا کے کمانڈر پریگوژین کی موت واقع ہوئی ہے ۔ البتہ امریکا کی انٹیلیجنس رپورٹ میں پریگوژین  کے حامل طیارے میں دھماکے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

 امریکا کے اکثر ذرائع ابلاغ نے جمعرات کو امریکا کے ایک انٹیلیجنس عہدیدار  کے حوالے سے جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے ، اپنی رپورٹ میں پریگوژین کے طیارے میں دھماکے  کی تھیوری پیش کی ہے۔

  امریکا کے مذکورہ انٹیلیجنس عہدیدار نے جس کا نام نہیں بتایا گیا ہے، کہا ہے کہ پریگوژین کے طیارے میں دھماکہ پہلا مفروضہ ہے اور ممکن ہے کہ یہ دھماکہ بم کا رہا ہو۔   

  اخبار واشنگٹن پوسٹ نے بھی امریکی حکام کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ ہوائی جہاز کے راستے میں دھماکے کا پتہ چلا ہے لیکن اس بات کی کوئی علامت نہیں ہے کہ میزائل فائر کیا گیا ہو۔

 روزنامہ واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں امریکی حکام کے حوالے سے  یہ بھی لکھا ہے کہ پریگوژین کی موت کے بارے میں روسی رپورٹ پر شک کی کوئی وجہ نہیں ہے۔

 یاد رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کی شام ویگنر ملیشیا کے کمانڈر پریگوژین کا طیارہ گرنے کی خبر کے بعد صحافیوں کے سوال کے جواب  میں کہا تھا کہ انہیں صحیح طور پر یہ نہیں معلوم کہ کیا ہوا ہے ، لیکن اس واقعے پر انہیں کوئی تعجب نہیں ہے۔
https://taghribnews.com/vdcbssb0srhbg8p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ