عراقی کی برّی افواج کے سربراه نے عوامی فورس "حشد الشعبی" کے کمانڈروں کے ساتھ مل کر صوبہ دیالہ میں اربعین حسینی (ع) کی مشی کی سیکورٹی کے حوالے سے ایک اجلاس میں شرکت کی۔
المعلومہ کے حوالے سے حشد الشعبی کے کمانڈروں میں سے ایک محمد التمیمی نے پیر کے روز عراقی فوج کے زمینی دستوں کے کمانڈر اور حشد الشعبی کے کمانڈروں کے درمیان ہونے والی ملاقات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا: اس اجلاس میں صوبہ دیالہ کے اہم سکیورٹی معاملات کا جائزہ لیا گیا اور تین اہم سکیورٹی پلان فائنل کئے گئے ہیں۔
الحشد الشعبی کے کمانڈر نے کہا: سب سے اہم فیصلہ المنذریہ کراسنگ یا دیالہ کے دوسرے شہروں میں جب زائرین کی نقل و حرکت عروج پر پہنچ رہی ہے اسی وقت چوکس رہنے اور فوجیوں کی تعیناتی کی سطح کو بڑھانا ہے۔
الحشد الشعبی کے کمانڈر نے اپنی فورسز کی تیاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا: الحشد الشعبی نے المنذریہ کراسنگ اور دیگر علاقوں سے زائرین کی نقل و حمل کے لیے اپنی تمام تر سہولیات کو بروئے کار لایا ہے۔ منصوبے کا سب سے اہم حصہ خانقین سے حمرین تک الحشد کے زیر کنٹرول علاقوں میں زائرین کی مدد کرنا ہے۔
صوبہ دیالی ایران کے صوبوں ایلام اور کرمان شاہ سے ملتا ہے اور زائرین اربعین حسینی ع کا ایک بڑا حصہ اسی صوبے کے راستے کربلا جاتا ہے۔
قبل ازیں عراقی وزیر داخلہ عبد الامیر الشمری نے کہا تھا کہ زائرین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اس صوبے میں 40 ہزار سے زائد فوجی تعینات کیے گئے ہیں۔
20 صفر 1445 ہجری (6 ستمبر) دنیائے تشیع کے تیسرے پیشوا امام حسین علیہ السلام اور ان کے وفادار ساتھیوں کی صحرائے کربلا میں شہادت کا چالیسواں دن ہے اور اس دن زائرین حسینی اربعین کے مراسم میں شرکت کے لئے کربلا میں داخل ہوتے ہیں جوکہ عراق کے جنوب میں واقع ہے۔
المعلومہ کے حوالے سے حشد الشعبی کے کمانڈروں میں سے ایک محمد التمیمی نے پیر کے روز عراقی فوج کے زمینی دستوں کے کمانڈر اور حشد الشعبی کے کمانڈروں کے درمیان ہونے والی ملاقات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا: اس اجلاس میں صوبہ دیالہ کے اہم سکیورٹی معاملات کا جائزہ لیا گیا اور تین اہم سکیورٹی پلان فائنل کئے گئے ہیں۔
الحشد الشعبی کے کمانڈر نے کہا: سب سے اہم فیصلہ المنذریہ کراسنگ یا دیالہ کے دوسرے شہروں میں جب زائرین کی نقل و حرکت عروج پر پہنچ رہی ہے اسی وقت چوکس رہنے اور فوجیوں کی تعیناتی کی سطح کو بڑھانا ہے۔
الحشد الشعبی کے کمانڈر نے اپنی فورسز کی تیاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا: الحشد الشعبی نے المنذریہ کراسنگ اور دیگر علاقوں سے زائرین کی نقل و حمل کے لیے اپنی تمام تر سہولیات کو بروئے کار لایا ہے۔ منصوبے کا سب سے اہم حصہ خانقین سے حمرین تک الحشد کے زیر کنٹرول علاقوں میں زائرین کی مدد کرنا ہے۔
صوبہ دیالی ایران کے صوبوں ایلام اور کرمان شاہ سے ملتا ہے اور زائرین اربعین حسینی ع کا ایک بڑا حصہ اسی صوبے کے راستے کربلا جاتا ہے۔
قبل ازیں عراقی وزیر داخلہ عبد الامیر الشمری نے کہا تھا کہ زائرین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اس صوبے میں 40 ہزار سے زائد فوجی تعینات کیے گئے ہیں۔
20 صفر 1445 ہجری (6 ستمبر) دنیائے تشیع کے تیسرے پیشوا امام حسین علیہ السلام اور ان کے وفادار ساتھیوں کی صحرائے کربلا میں شہادت کا چالیسواں دن ہے اور اس دن زائرین حسینی اربعین کے مراسم میں شرکت کے لئے کربلا میں داخل ہوتے ہیں جوکہ عراق کے جنوب میں واقع ہے۔