اپنی یادداشت میں انھوں نے ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے لوگوں کا مغرب پر اعتماد کم ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ آج ایک انوکھی صورت حال سامنے آئی ہے جو بین الاقوامی بیداری کو ممکن بناتی ہے۔
شیئرینگ :
ایران میں روس کے سفیر نے یادداشت میں لکھا ہے کہ ایشیائی، افریقی اور لاطینی امریکہ کے ممالک میں بریکس، شنگھائی تعاون تنظیم، اور آسیان کے بارے میں اعتماد بڑھ رہا ہے۔ ونیزویلا کی جانب سے 2021 میں اقوام متحدہ کے لیے "گروپ آف فرینڈز ڈیفنڈنگ دی یونائیٹڈ نیشن چارٹر" جیسے فارمیٹس عالمی تعاون کی شکل اختیار کر رہے ہیں۔
ایران میں روس کے سفیر الیکسی دیڈوف نے دنیا کے ممالک پر مغربی تسلط کے خاتمے، نیز استعمار کے خلاف جنگ کوشش میں ایران و روس کے کردار کے موضوع پر گفتگو کی۔ اپنی یادداشت میں انھوں نے ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے لوگوں کا مغرب پر اعتماد کم ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ آج ایک انوکھی صورت حال سامنے آئی ہے جو بین الاقوامی بیداری کو ممکن بناتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی صدیوں کے دوران، مغربی ممالک کے براہ راست اور بالواسطہ تشدد پسند اقدامات، استحصالی اور نوآبادیاتی نظام پر مبنی عالمی غنڈہ گردی، جن میں بنیادی طور پر برطانیہ، فرانس، اسپین، پرتغال، ہالینڈ، اٹلی، جرمنی اور ریاستہائے متحدہ امریکہ شامل ہیں، نے دنیا کے کئی ممالک اور لوگوں کی صلاحیتوں کو ہڑپ رکھا ہے۔ یہ ممالک اپنی خوشحالی کو برقرار رکھنے کے لیے دیگر مملک پر زبردستی فوجی اور اقتصادی تسلط قائم رکھتے ہیں۔
انکے مطابق، دیگر ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت، حکومتوں کا کنٹرول، اشرافیہ کی تشکیل کے لیے انتخابی عمل کے ساتھ ساتھ حکمران حلقوں اور اپوزیشن پر اثر انداز ہو کر ملکی سیاسی ایجنڈے کو کنٹرول کرنے کے لیے منظم "چیک اینڈ بیلنس" کا نظام بنانا، ناپسندیدہ لوگوں کو ہراساں کرنا اور قوم پرستی پر مبنی قوتوں کو بلیک میل کرنا، سماجی انصاف کے لیے لڑنے کی آڑ میں تباہ کن سماجی رویوں کا زبردستی مسلط کرنا، فعال اور تعلیم یافتہ لوگوں کو ہجرت کے لیے اکسانا، مصنوعی اندرونی تقسیم کی لکیریں بنانا جیسے ہتھکنڈے ہی مغرب کی سیاست ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ مغرب اندرونی تنازعات کی وجہ سے کمزور ہو رہا ہے۔ امریکہ اور یورپ میں معاشی بحران زور پکڑتا جا رہا ہے۔ ان ممالک میں معاشی ترقی کو تیز کرنے کے سابقہ اوزار اپنی تاثیر کھو رہے ہیں اور غیر ملکی منڈیوں میں مقابلہ بڑھ رہا ہے۔
الیکسی دیڈوف نے مزید کہا کہ آج ایسے منفرد حالات پیدا ہو گئے ہیں جن سے بین الاقوامی استحصال کا خاتمہ ممکن ہو گیا ہے۔ ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے لوگوں کا مغرب پر اعتماد کم ہوتا جا رہا ہے۔ دنیا کے زیادہ سے زیادہ ممالک مغرب کے ان مطالبات کو پورا کرنے سے انکار کر رہے ہیں جو ان ممالک کے بنیادی قومی مفادات پر پورا نہیں اترتے۔ دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مسلسل مداخلت، فوجی مداخلت، پابندیوں کے استعمال اور یکطرفہ فائدے کے حصول کے لیے دیگر ناجائز اقدامات کی وجہ سے مغرب کی عملداری تباہ ہو رہی ہے۔ ایشیائی، افریقی اور لاطینی امریکہ کے ممالک میں بریکس، شنگھائی تعاون تنظیم، اور آسیان کے بارے میں اعتماد بڑھ رہا ہے۔ ونیزویلا کی جانب سے 2021 میں اقوام متحدہ کے لیے "گروپ آف فرینڈز ڈیفنڈنگ دی چارٹر" جیسے فارمیٹس عالمی تعاون کی شکل اختیار کر رہے ہیں۔
انہوں نے روس اور ایران کے کردار کو سراہتے ہوئے لکھا کہ استعمار کے خلاف جنگ میں روس اور ایران کا مشترکہ موقف ہے، ہمیں یقین ہے کہ ہماری مشترکہ کوششوں کی بدولت، امریکہ کے عالمی تسلط اور بین الاقوامی میدان میں غیر دوست ممالک کے اثر و رسوخ کے عناصر کو ختم کرنا ممکن ہو گا۔