یمن کی انصار اللہ کی سپریم سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے سوشل نیٹ ورک پر اپنے ذاتی صفحے پر لکھا: جیسا کہ ہم نے ایک جامع حل کے تناظر میں اعلان کیا تھا، مذاکرات جارح اتحاد کے ساتھ کیے جائیں، کیونکہ ان جارحیتوں اور پابندیوں کو روکنا اتحاد کے ہاتھ میں ہے۔
شیئرینگ :
یمن کی انصاراللہ کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن نے کہا کہ سعودی عرب تنازعے کا مرکزی فریق ہے اور اس ملک کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔
یمن کی انصار اللہ کی سپریم سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے سوشل نیٹ ورک پر اپنے ذاتی صفحے پر لکھا: جیسا کہ ہم نے ایک جامع حل کے تناظر میں اعلان کیا تھا، مذاکرات جارح اتحاد کے ساتھ کیے جائیں، کیونکہ ان جارحیتوں اور پابندیوں کو روکنا اتحاد کے ہاتھ میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کو ثالث نہ سمجھا جائے کیونکہ یہ ملک تنازع کا ایک اہم فریق ہے۔
الحوثی نے تاکید کی: ایک طرف اتحاد کے سربراہ کی حیثیت سے سعودی عرب اور دوسری طرف صنعا کی حکومت کے درمیان مذاکرات عمان کی ثالثی سے جاری ہیں۔
انصار اللہ یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن نے مزید کہا کہ یہ مذاکرات انسانی معاملات، یمنی ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی، ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں کو دوبارہ کھولنے، قیدیوں اور زیر حراست افراد کو رہا کرنے، یمنی سرزمین سے غیر ملکی افواج کے انخلاء، یمن کی تعمیر نو اور جامع سیاسی طریقوں تک پہنچنے کے بارے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ مشاورت سنجیدگی سے کی جائے گی کیونکہ اس سے دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچے گا اور چیلنجز پر قابو پایا جائے گا۔
گزشتہ رات سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (WAS) نے سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے حوالے سے بتایا کہ اس نے مارچ 2021 میں اعلان کردہ سعودی اقدام کی بنیاد پر ملاقاتوں اور مذاکرات کو مکمل کرنے کے لیے صنعاء سے ایک وفد کو مدعو کیا ہے۔
سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے اعلان میں کہا گیا ہے: مارچ 2021 میں سعودی اقدام کے مطابق اور یمن میں سعودی سفیر محمد الجابر کی سربراہی میں سعودی وفد کی ملاقاتوں اور بات چیت کے بعد، جس میں سعودی عرب کے سفیر محمد الجابر نے شرکت کی۔ صنعاء میں عمانی بھائیوں نے 17 سے 22 رمضان المبارک 1444 ہجری کے برابر 8 تا 13 اپریل 2023 کے دوران اور سعودی عرب اور عمان کی مملکت کی کوششوں کے تسلسل میں یمن میں ایک مستقل اور جامع جنگ بندی کے حصول اور اس کے حصول کے لیے ایک مستحکم سیاسی حل جو تمام یمنی فریقوں کے لیے قابل قبول ہے، مملکت سعودی عرب نے ایک وفد سے صنعاء کو دعوت دی ہے کہ وہ ان ملاقاتوں اور بات چیت کو مکمل کرنے کے لیے سعودی عرب کا سفر کرے۔
قبل ازیں یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے یمن کے امن مذاکرات میں عمانی وفد کے ساتھ صنعا کے وفد کے سعودی عرب کے دورے کا اعلان کیا تھا۔
اس کے علاوہ صنعاء سے نکلنے اور سعودی فریق کے ساتھ بات چیت کے لیے ریاض جانے سے قبل، یمن کی قومی سالویشن حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ محمد عبدالسلام نے اس بات پر زور دیا کہ مذاکرات کا موجودہ دور مذاکرات کے دائرہ کار میں ہے۔ جو کہ قومی ٹیم نے سعودی عرب کے ساتھ مسقط میں متعدد ملاقاتیں کی ہیں اور بارہا ملاقاتیں کی ہیں، وہ صنعاء میں کر چکے ہیں اور آخری دورہ گزشتہ رمضان تھا۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...