پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر طورخم کراسنگ دوبارہ کھول دی گئی
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کراسنگ کو آج صبح کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔اس کراسنگ کے دوبارہ کھلنے کے بعد سینکڑوں مسافروں اور ہزاروں ٹرکوں کے لیے راستہ کھول دیا گیا۔
شیئرینگ :
افغان وائس (آوا) نیوز ایجنسی کے مطابق طالبان اور پاکستانی فوج کے درمیان آخری سرحدی تنازع کے 10 روز بعد طورخم کراسنگ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کراسنگ کو آج صبح کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
اس کراسنگ کے دوبارہ کھلنے کے بعد سینکڑوں مسافروں اور ہزاروں ٹرکوں کے لیے راستہ کھول دیا گیا۔
ننگرہار کے مقامی حکام نے جمعہ کو بندرگاہ کو دوبارہ کھولنے کے امکان کا اعلان کیا۔
ننگرہار میں طالبان کے اطلاعات و ثقافت کے سربراہ نے کل کہا کہ طورخم کراسنگ جمعہ کو ٹریفک کے لیے کھول دی جائے گی۔
جمعرات کے روز، صوبہ ننگرہار کے لیے طالبان کے اطلاعات و ثقافت کے سربراہ قریشی الملطا نے افغانستان کے قومی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ طورخم کراسنگ جمعہ کو معمول کے مطابق دوبارہ کھول دی جائے گی۔
اس سے پہلے، اس بندرگاہ کی ناکہ بندی کے بعد، دونوں طرف کے تاجروں کو ایک ملین ڈالر کا نقصان ہوا اور سبزیوں اور پھلوں سمیت اپنی کچھ جائیداد نیلامی کے لیے رکھ دی گئی۔
پاکستانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ یہ کراسنگ طالبان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان موتی اور کابل میں پاکستانی سفیر عبیدالرحمٰن نظامانی کی ملاقات کے بعد دوبارہ کھولی گئی۔
گزشتہ روز طالبان کی وزارت خارجہ نے موتغی اور نظامانی کے درمیان ملاقات کا اعلان کیا تھا اور سرحدی امور اور طورخم کراسنگ کو دوبارہ کھولنے پر بات چیت کی تھی۔
طالبان اور پاکستانی فورسز کے درمیان جھڑپ کے بعد طورخم کی سرحد بند کردی گئی۔ اس تصادم میں فریقین اور عام شہریوں کا جانی نقصان ہوا۔
تقریب خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی صوبے خیبر پختونخواہ کے سرحدی علاقے پاراچنار میں دہشت گردوں مسافروں کے قافلے پر حملہ کرکے 42 افراد کو شہید کردیا ...