چینی سفارت کار: ہم یوکرین کے بحران کے حل کے لیے تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں
روس میں چین کے سفیر "«جانگ هانهوا»" نے مزید کہا: "چین یوکرین کی جنگ کے حوالے سے ایک معروضی اور غیر جانبدارانہ موقف رکھتا ہے، جس کی، ان کے مطابق، پیچیدہ وجوہات ہیں۔"
شیئرینگ :
روس میں چینی سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا ملک یوکرین کے بحران کے حل میں مدد کے لیے تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
روس میں چین کے سفیر "«جانگ هانهوا»" نے مزید کہا: "چین یوکرین کی جنگ کے حوالے سے ایک معروضی اور غیر جانبدارانہ موقف رکھتا ہے، جس کی، ان کے مطابق، پیچیدہ وجوہات ہیں۔"
اس چینی سفارت کار نے روس کی وزارت خارجہ کی بین الاقوامی تعلقات کی فیکلٹی کی گول میز کانفرنس میں "یوکرین میں جنگ سے متعلق ثالثی اور انسانی اقدامات" کے عنوان سے روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کی موجودگی میں شرکت کی۔انہوں نے بیان کیا: جنگ اور بحران کے خاتمے کے لیے بنیادی اسباب پر توجہ دینا ضروری ہے۔
ژانگ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ تمام فریقوں کو مشترکہ، جامع سلامتی اور پائیدار تعاون کے تصور پر عمل کرنا چاہیے اور ایک متوازن، موثر اور پائیدار یورپی سلامتی کے ڈھانچے کی تعمیر کو فروغ دینا چاہیے۔
چین کے صدر شی جن پنگ کے 12 نکاتی منصوبے پر تاکید کرتے ہوئے یوکرین کے بحران کے سیاسی حل کے بارے میں چین کے موقف کے عنوان سے کہا: بیجنگ نے ہمیشہ بحران کے سیاسی حل کے لیے عملی اقدامات کیے ہیں۔
مئی کے آخر میں چین نے اپنے خصوصی نمائندے "لی ہوئی" کو یورپی ممالک روس اور یوکرین بھیجا تاکہ ان ممالک کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کر کے یوکرائنی تنازعے کے حل پر بات چیت کی جا سکے۔
یوکرین کی موجودہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے چینی سفیر نے زور دے کر کہا کہ بیجنگ مذاکرات کی پیش رفت کو سہل بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کو تیار ہے۔
ژانگ نے جنگ میں شامل تمام فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ معقول اور تحمل سے کام لیں، بحران میں اضافے اور توسیع سے بچیں، اور بڑے پیمانے پر انسانی تباہی کو روکنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ شام کے شہر تدمر میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں ...