یو این آر ڈبلیو اے کے اعلیٰ عہدیدار نے ایک بیان میں غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی طرف سے نسل کشی کے جرائم میں اضافے کے نتائج کے بارے میں خبردار کیا۔
شیئرینگ :
یو این آر ڈبلیو اے کے اعلیٰ عہدیدار نے ایک بیان میں غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی طرف سے نسل کشی کے جرائم میں اضافے کے نتائج کے بارے میں خبردار کیا۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی ریلیف اینڈ ایمپلائمنٹ آرگنائزیشن (UNRWA) کے سیکریٹری جنرل فلپ لازارینی نے اعلان کیا ہے کہ 3 دہائیوں تک بچوں کے تحفظ کے معاہدے پر انحصار کرنے کے بعد آج فلسطینی بچوں کے حقوق کی پاسداری کی جارہی ہے۔ غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی نسل کشی کے بعد یہ علاقہ بچوں کے لیے قبرستان بن گیا ہے۔
لازارینی نے یہ شمارہ 20 نومبر کو بچوں کے عالمی دن کے موقع پر X سوشل نیٹ ورک پر شائع کیا۔ 1990 سے، دنیا ہر سال اس دن کو بچوں کے حقوق کے 1959 کے اعلامیہ اور 1989 کے بچوں کے حقوق کے کنونشن کی توثیق کی تاریخ کے طور پر مناتی رہی ہے۔
لازارینی نے مزید کہا: 3 دہائیاں قبل دنیا نے بچوں کے حقوق سے متعلق معاہدے کی توثیق کرتے ہوئے بچوں کے حقوق کی پاسداری اور اس کی حمایت کا اعلان کیا تھا لیکن آج فلسطینی بچوں کے حقوق کی ہر روز خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
اقوام متحدہ کے اس اعلیٰ عہدیدار نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: آج غزہ فلسطینی بچوں کی قبر بن چکا ہے، جس سے وہ ہلاک اور زخمی ہورہے ہیں، اور وہ اس سے بھاگنے پر مجبور ہیں، اور وہ سلامتی، تعلیم اور کھیل کود سے محروم ہیں۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ شام کے شہر تدمر میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں ...