عراق، ایران کے ساتھ ہونے والے سیکوریٹی معاہدے کا پابند ہے
انہوں نے زور دیا: عراق ، ایران کے ساتھ ہونے والے سیکوریٹی معاہدے کا پوری طرح سے پابند ہے کیونکہ یہ معاہدہ عراق کی قومی سلامتی کے بھی حق میں ہے۔
شیئرینگ :
عراق کی مشترکہ آپریشن کمان کے ترجمان " تحسین الخفاجی" نے بتایا ہے کہ حکومت عراق نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ ملنے والی تمام سرحدوں پر حکومتی رٹ قائم کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے اور عراق، ایران کے ساتھ ہونے والے سیکوریٹی معاہدے کا پابند ہے۔
تحسین الخفاجی نے العربی الجدید سے ایک گفتگو میں کہا: سیکوریٹی فورس نے نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ ملنے والی تمام سرحدوں پر حکومتی رٹ قائم کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے اور اس آپریشن کا مقصد، عراق کے کسی بھی پڑوسی ملک پر ممکنہ حملے کو روکنا ہے اور عراق کے آئین میں بھی اس بات پر زور دیا گیا ہے۔
انہوں نے زور دیا: عراق ، ایران کے ساتھ ہونے والے سیکوریٹی معاہدے کا پوری طرح سے پابند ہے کیونکہ یہ معاہدہ عراق کی قومی سلامتی کے بھی حق میں ہے۔
اس سے قبل عراق کی بارڈر سیکوریٹی فورس کے ہیڈکوارٹر نے بتایا تھا کہ ایران کے ساتھ ملنے والے سرحدی علاقوں سے غیر قانونی تنظیموں کا صفایا کر دیا گيا ہے۔
بیان میں کہا گيا تھا کہ عراقی فوج نے پیشمرگہ گارڈ کے تعاون سے اربیل کے ان علاقوں کو غیر قانونی تنظیموں کے کنٹرول سے نکال لیا جن پر وہ قابض تھیں ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ عراقی حکومت ملک کے تمام سرحدی علاقوں میں حکومتی رٹ قائم اور تمام سرحدی علاقوں میں عراقی پرچم لہرانے کا عزم رکھتی ہے۔
اس سے قبل عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین نے بھی کہا تھا کہ ان کا ملک اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ سیکوریٹی معاہدے کا پابند ہے۔
عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے گزشتہ بدھ کو صدر ایران سید ابراہيم رئيسی سے تہران میں ملاقات کی تھی۔
ملاقات کے بعد انہوں نے بتایا تھا کہ صدر ایران کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں سیکوریٹی معاہدے، اس پر مکمل عمل در آمد اور عراقی کردستان میں عراق و ایران کی سرحد پر موجود مسلح گروہوں کا صفایا کئے جانے پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔