نیتن یاہو نے رفح پر حملے کے منصوبے کی منظوری دے دی
اس سے قبل میڈیا نے نیتن یاہو کے دفتر کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی تھی کہ حماس کی طرف سے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی تجویز کو صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے مسترد کر دیا تھا۔
شیئرینگ :
نیتن یاہو کے دفتر کے بیان میں کہا گیا ہے: نیتن یاہو نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح میں فوجی آپریشن کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے اور اسرائیلی فوج اس آپریشن کو انجام دینے اور رفح کے رہائشیوں اور پناہ گزینوں کو نکالنے کی تیاری کر رہی ہے۔
اس بیان کے مطابق اسرائیلی وفد قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کے معاہدے پر بات چیت کے لیے تل ابیب کے موقف کا اعلان کرنے کے لیے قطر کے دارالحکومت دوحہ جا رہا ہے۔
اس سے قبل میڈیا نے نیتن یاہو کے دفتر کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی تھی کہ حماس کی طرف سے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی تجویز کو صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے مسترد کر دیا تھا۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی "سما" نے اطلاع دی تھی کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے: "جنگ بندی کے مذاکرات کے بارے میں حماس کا نیا موقف اب بھی "بے بنیاد مطالبات" پر مبنی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق خبر رساں ادارے روئٹرز نے کہا ہے کہ حماس کی تجویز میں پہلے مرحلے میں تقریباً ایک ہزار فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے خواتین، بزرگ اور بیمار صہیونی قیدیوں کی رہائی شامل ہے۔
حماس کی تجویز میں واضح کیا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی سے صیہونی حکومت کے انخلاء کی حتمی تاریخ معاہدے کے پہلے مرحلے کے اختتام کے بعد ہے۔
روئٹرز نے بھی اعلان کیا: حماس کی تجویز میں قیدیوں کے تبادلے کے دوسرے مرحلے میں دونوں طرف سے تمام قیدیوں کی رہائی بھی شامل ہے۔