اس سے قبل میڈیا نے نیتن یاہو کے دفتر کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی تھی کہ حماس کی طرف سے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی تجویز کو صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے مسترد کر دیا تھا۔
اس رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ڈاکٹرز یونین نے وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل کے ساتھ ایک ہنگامی میٹنگ میں اعلان کیا کہ نیتن یاہو کے عدالتی تبدیلیوں کے منصوبے کی وجہ سے کم از کم 500 ڈاکٹروں کے مقبوضہ علاقے چھوڑنے کا امکان ہے۔
آباد کاروں نے مقبوضہ بیت المقدس میں کنیسٹ کی عمارت کے سامنے عدالتی تبدیلیوں کے اس منصوبے کے خلاف احتجاج میں ایک خیمہ لگایا جس کی نیتن یاہو کی کابینہ منظوری کے لیے کوشاں ہے۔
انہوں نے صیہونی حکومت کے تمام اقتصادی شعبوں میں سرگرم مزدور یونینوں اور کمپنیوں کے سربراہان سے بھی کہا کہ وہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی کابینہ کے عدالتی تبدیلیوں کے بل کے خلاف احتجاجی سرگرمیوں میں شامل ہونے کے لیے ہڑتال کریں۔
اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ مرکزی تل ابیب کے مظاہرے میں تقریباً 150,000 افراد نے شرکت کی۔ مقبوضہ بیت المقدس میں وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے گھر کے سامنے بھی مظاہرے کیے گئے۔ مظاہرین نے نیتن یاہو کے گھر کی طرف جانے والی سڑک کو بند کر دیا۔
ہفتے کے روز مقبوضہ علاقوں کے مکینوں نے مسلسل 26ویں ہفتے بھی صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف مقبوضہ علاقوں کے مختلف شہروں کی گلیوں میں مظاہرے کئے۔
اسرائیلی خبر رساں ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور سخت گیر وزیر خزانہ Bezalel Smotrich نے عیلی کی صہیونی بستی میں فوری طور پر 1000 نئے ہاؤسنگ یونٹس کی تعمیر پر اتفاق کیا ہے۔
نیتن یاہو نے مقبوضہ فلسطین میں عدلیہ کی طاقت کو کم کرنے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔ اس کے منصوبے میں صیہونی حکومت کی سپریم کورٹ کے اختیارات کو محدود کرنے کی تجاویز شامل ہیں۔
صہیونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے وزیر جنگ یوو گالانٹ کو ان کے عہدے سے برطرف کیے جانے کے بعد دسیوں ہزار آباد کاروں نے بڑے مقبوضہ شہروں میں مظاہرے کئے۔
انہوں نے نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کے کچھ ارکان پر اقتدار میں ظلم اور من مانی کا الزام لگایا اور کرپشن اور امانت میں خیانت کے مقدمے کی سماعت سے بچنے کے لیے قابض حکومت کے عدالتی نظام کو نظرانداز کیا۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...