صیہونی سفارت خانوں اور قونصل خانوں پر حملہ کرنا ایران کا مکمل حق ہے
امریکہ، انگلستان اور صیہونی حکومت نے بارہا اسلامی جمہوریہ ایران کو اسرائیل کا اصل دشمن قرار دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ موجودہ جنگ جو اسرائیل کے بگڑتے ہوئے حالات کی نشاندہی کرتی ہے، وہ ایرانی انتظامیہ اور ایرانی اتحادیوں کی طرف سے چلائی جا رہی ہے۔
شیئرینگ :
تحریر: حسین شریعتمداری
1۔ صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے دمشق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل خانے پر حملہ کرکے شام میں پاسداران انقلاب کے متعدد فوجی مشیروں کو شہید کر دیا۔ شام کے ایک فوجی ذریعے نے اعلان کیا کہ قونصل خانے میں موجود لوگ شہید یا زخمی ہوگئے ہیں۔ ابھی تک صیہونی حکومت کے اس جرم کی جہت اور شہداء اور زخمیوں کی تعداد کا صحیح طور پر علم یا اعلان نہیں کیا گیا ہے! لیکن کہا جاتا ہے کہ شہداء کی تعداد غالباً 7 افراد تک پہنچ سکتی ہے۔
2۔ امریکہ، انگلستان اور صیہونی حکومت نے بارہا اسلامی جمہوریہ ایران کو اسرائیل کا اصل دشمن قرار دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ موجودہ جنگ جو اسرائیل کے بگڑتے ہوئے حالات کی نشاندہی کرتی ہے، وہ ایرانی انتظامیہ اور ایرانی اتحادیوں کی طرف سے چلائی جا رہی ہے۔ مزاحمتی بلاک کو اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت نے اس مقام پر پہنچا دیا ہے کہ صیہونی حکومت ان دنوں زوال کی طرف گامزن ہے اور اپنی مذموم زندگی کے خاتمے کے قریب ہے، مذکورہ بالا تاثر کے ساتھ دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملہ کیا گیا ہے اور اس اقدام سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ صیہونی مجرم اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں۔ امریکی این بی سی ٹیلی ویژن نیٹ ورک نے اعلان کیا ہے کہ ایرانی سفارت خانے پر حملہ کرکے، اسرائیل نے دنیا کو دکھایا کہ وہ اپنے وجود کے خاتمے کے لئے آخری حد تک پہنچ گیا ہے۔"
3۔ سفارت خانوں اور قونصل خانوں پر حملہ کرنا بین الاقوامی قانون (ویانا کنونشن) میں ممنوع ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے نقطہ نظر سے صیہونی حکومت ایک جعلی اور غیر قانونی حکومت ہے اور امام خمینی کے دانشمندانہ اور منطقی الفاظ کے مطابق (جو اسلامی ایران کی اسٹریٹجک لائن بن چکی ہے،) اسے سیاسی جغرافیہ اور صفحہ ہستی سے مٹا دینا چاہیئے۔ تاہم اقوام متحدہ نے اس شریر اور مجرمانہ حکومت کو تسلیم کیا ہے۔ صیہونی حکومت نے بین الاقوامی قانون میں معلوم قوانین کے برخلاف کسی تیسرے ملک میں ایرانی قونصل خانے پر فوجی حملہ کیا ہے، اس لیے "جوابی حملے کے اصول کی بنیاد پر اب ایران کی طرف سے صیہونی سفارت خانوں اور قونصل خانوں پر حملہ کرنا ایران کا مکمل حق ہے۔
اقوام متحدہ جس نے جعلی صیہونی حکومت کو تسلیم کیا ہے، اب جبکہ اس نے بین الاقوامی قوانین اور ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کی ہے اور اب اگر ایران اسرائیلی سفارت خانے پر حملہ کرے تو اقوام متحدہ کو ایران کی حمایت کرنی چاہیئے۔ البتہ ایران کو اپنا حق جتانے کے لیے بین الاقوامی اداروں کی تصدیق یا تردید کی ضرورت نہیں ہے۔
جنرل حسین سلامی نے آج اتوار، 3 نومبر کو تہران میں امریکا کے سابق جاسوسی اڈے کے سامنے طلبا کے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ ہم امریکا کو 1949 اور 1953 کی فوجی بغاوتوں ...