غزہ میں بچوں کے اندھا دھند قتل عام کو روکنے کی ضرورت ہے
یونیسیف کے ترجمان ٹیس انگرام نے امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے غزہ کے ہسپتالوں بشمول جنوبی شہر رفح میں بچوں کے جسموں پر حملوں کے "خوفناک" اثرات کا مشاہدہ کیا ہے۔
شیئرینگ :
اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسیف (UNICEF) نے اسرائیلی رجیم سے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں بالخصوص بچوں کے خلاف "اندھا دھند قتل عام" کی مہم بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یونیسیف کے ترجمان ٹیس انگرام نے امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے غزہ کے ہسپتالوں بشمول جنوبی شہر رفح میں بچوں کے جسموں پر حملوں کے "خوفناک" اثرات کا مشاہدہ کیا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا: ہمیں اس جنگ کے خاتمے اور عام شہریوں بالخصوص بچوں کے اندھا دھند قتل عام کو روکنے کی ضرورت ہے۔"
واضح رہے کہ بین الاقوامی انسانی ہمدردی کے اداروں کے انتباہ کے باوجود، اسرائیلی فوجیوں نے حال ہی میں غزہ کی لائف لائن، رفح کراسنگ کے فلسطینی حصے کا کنٹرول سنبھال کر شہر پر کارپٹ بمباری شروع کر دی۔
تل ابیب رجیم اب تک کم از کم 35,091 فلسطینیوں کو شہید کر چکی ہے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں جب کہ 78,827 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔