غزہ میں شہریوں کی ہلاکتیں اور انفراسٹرکچر کی تباہی غیر معمولی حد تک زیادہ ہے
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے جاپان کے این ایچ کے چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا کہ اسرائیل کی فوجی کارروائیاں اس طرح سے کی گئی ہیں کہ شہری متاثرین کی تعداد اور شہری انفراسٹرکچر کی تباہی غیر معمولی حد تک زیادہ ہے۔
شیئرینگ :
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ اسرائیل کے حملوں سے غزہ میں تباہی اور بربادی کی سطح بے مثال اور مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اسرائیلی حکومت سے کہا کہ وہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل درآمد کرے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے جاپان کے این ایچ کے چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا کہ اسرائیل کی فوجی کارروائیاں اس طرح سے کی گئی ہیں کہ شہری متاثرین کی تعداد اور شہری انفراسٹرکچر کی تباہی غیر معمولی حد تک زیادہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "بین الاقوامی قوانین اور انسانی قوانین کو ترجیح دی جانی چاہیے اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا احترام کیا جانا چاہیے۔"
24 مئی کو ہیگ کی عدالت نے صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کی شکایت پر مبنی ایک فیصلے میں اسرائیل سے کہا کہ وہ رفح میں اپنی فوجی کارروائیاں فوری طور پر روک دے اور انسانی امداد کی منتقلی کے لیے سرحدی گزرگاہوں کو کھول دے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی رفح پر اسرائیل کے مہلک حملوں کی مذمت کی۔
گوتریس نے کہا کہ "یہ ہولناکی اور مصائب کو فوری طور پر روکنا چاہیے" اور واضح کیا کہ اسرائیلی حکام کو غزہ میں ضرورت مند لوگوں تک انسانی امداد کی فوری اور بلا روک ٹوک ترسیل کی اجازت جاری کرنی چاہیے۔
غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ اتوار کے روز رفح میں پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حکومت کے حملے میں 45 افراد ہلاک اور 249 زخمی ہوئے ہیں۔