رہبر معظم انقلاب اسلامی کا امریکی یونیورسٹیوں کے طلباء کے نام خط بہت اثر انگیز ہے،شامی تجزیہ کار
انہوں نے بیان کیا: یورپی ممالک نے عشروں تک صیہونیوں کی حمایت کرنے کے بعد فلسطینی قوم کے خلاف اسرائیل کے اقدامات اس حمایت میں کمی کا باعث بنے ہیں اور بہت سے یورپی شہری فلسطین کے حامی بن گئے ہیں۔
شیئرینگ :
شام کے تجزیہ کار خیام الزعبی نے رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای کا امریکی یونیورسٹیوں کے نوجوانوں اور طلباء کے نام خط کو بہت متاثر کن قرار دیا۔
خیام الزعبی نے رائی الیووم اخبار میں ایک مضمون میں رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے امریکی یونیورسٹیوں کے نوجوانوں اور طلباء کے نام لکھے گئے حالیہ خط کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اس خط میں آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے امریکی پولیس کے جبر کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کی یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
اس تجزیہ کار نے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے خط کا تذکرہ ایک مختصر لیکن انتہائی موثر خط کے طور پر کیا۔
انہوں نے بیان کیا: یورپی ممالک نے عشروں تک صیہونیوں کی حمایت کرنے کے بعد فلسطینی قوم کے خلاف اسرائیل کے اقدامات اس حمایت میں کمی کا باعث بنے ہیں اور بہت سے یورپی شہری فلسطین کے حامی بن گئے ہیں۔ بہت سے یورپی کارکن اپنا وقت فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے جرائم کو بدنام کرنے میں صرف کرتے ہیں۔ ان اقدامات سے فلسطینی قوم کے مصائب کے لیے ایک قسم کی بیداری پیدا ہوئی ہے۔
اس تجزیہ نگار نے مزید کہا: اس وقت امریکہ میں پیشرفت بڑی تیزی کے ساتھ جاری ہے اور توازن اس قدر پلٹ چکا ہے کہ امریکہ، کینیڈا، انگلینڈ، فرانس اور ہالینڈ کی یونیورسٹیوں میں غزہ جنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ اسرائیلی حکومت کی یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون بند کیا جائے، تل ابیب کی اسلحہ ساز کمپنیوں کا بائیکاٹ کیا جائے اور جنگ کی حمایت کرنے والی کمپنیوں میں سرمایہ کاری بند کی جائے۔
اس شامی تجزیہ نگار نے فلسطین کے بارے میں رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے خطوط اور پیغامات کی طرف مزید اشارہ کیا جن میں انہوں نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو غداری قرار دیا اور فلسطینیوں کے اس حق کی اہمیت پر زور دیا جو وقت کے ساتھ مشروط نہیں ہے۔
آخر میں انہوں نے امریکی یونیورسٹیوں کے نوجوانوں اور طلباء کے نام سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے خط کے مندرجات کے بارے میں لکھا: یہ خط ان عظیم قربانیوں سے محبت اور وفاداری سے بھرا ہوا ہے جو فلسطینیوں نے اپنی سرزمین کو غاصبانہ تسلط سے آزاد کرانے کے لیے دی ہیں۔ قبضہ کرنے والے یہ خط فلسطینیوں کی چیلنجوں کا سامنا کرنے اور مشکلات پر قابو پانے کی صلاحیت کے بارے میں ہے۔ فلسطینی قوم اسرائیلی مغربی منصوبوں اور سازشوں کا مقابلہ کرنے اور اپنے اندرونی اتحاد اور اپنی قوت ارادی اور مزاحمت کے ساتھ انہیں شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ایسی مزاحمت جسے کوئی طاقت توڑ نہیں سکتی۔