حزب اللہ کے ساتھ اسرائیل کی جنگ طوفان الاقصی سے زیادہ تباہ کن ہوگی
مقبوضہ فلسطین کی شمالی سرحدوں پر صہیونی فورسز اور حزب اللہ کے درمیان جھڑپیں شدت اختیار کررہی ہیں جو صہیونی حکومت کے لئے انتہائی تباہ کن جنگ کی شکل اختیار کرسکتی ہیں۔
شیئرینگ :
معروف امریکی جریدے نے لبنان کی سرحدوں پر حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی پر کہا ہے کہ حزب اللہ کے ساتھ جنگ طوفان الاقصی سے زیادہ تباہ کن ہوگی، اسرائیل 24 گھنٹوں کے اندر شکست سے دوچار ہوگا۔
مقبوضہ فلسطین کی شمالی سرحدوں پر صہیونی فورسز اور حزب اللہ کے درمیان جھڑپیں شدت اختیار کررہی ہیں جو صہیونی حکومت کے لئے انتہائی تباہ کن جنگ کی شکل اختیار کرسکتی ہیں۔
جریدے نے اسرائیل کی داخلی سیکورٹی کے سابق معاون عیران عتصیون کے حوالے سے کہا ہے کہ حزب اللہ کے ساتھ وسیع پیمانے پر جنگ کی صورت میں اسرائیل کو 24 گھنٹوں کے اندر شکست ہوجائے گی۔
عتصیون نے مزید کہا کہ جنگ کا دائرہ اسرائیل کے اندر تک پھیل جائے گا اور وسیع پیمانے پر تباہی مچے گی۔
صہیونی ذرائع ابلاغ کے مطابق لبنانی مقاومتی تنظیم نے صہیونی فوجی مرکز نفتالی پر میزائل حملہ کرکے دفاعی نظام "تل شمایم" کو تباہ کردیا ہے جس کے نتیجے سرحد پر نگرانی کا صہیونی نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔
صہیونی ذرائع ابلاغ نے مزید کہا ہے کہ حزب اللہ نے اب تک چار اسرائیلی آئرن ڈوم سسٹم کو تباہ کیا ہے جبکہ فضائی نگرانی کے سسٹم "ارون یاروک" کو بھی ناکارہ بنادیا ہے۔
دراین اثناء المیادین نے کہا ہے کہ گذشتہ 8 مہینوں کے دوران غزہ کی پٹی پر شدید بمباری اور گولہ باری کے باوجود صہیونی حکومت اپنے اہداف حاصل نہ کرسکی۔ صہیونی یرغمالی رہا ہوئے نہ حماس ختم ہوگئی۔ عالمی سطح پر اسرائیل کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ صہیونی حکومت تنہائی کا شکار ہورہی ہے۔ غزہ میں عوامی املاک اور نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کی وجہ سے اس کے خلاف احتجاج میں اضافہ ہورہا ہے۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ شام کے شہر تدمر میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں ...