تاریخ شائع کریں2024 15 September گھنٹہ 16:19
خبر کا کوڈ : 649961

عالم اسلام کو ماضی کی نسبت آج فلسطین پر زیادہ توجہ دینی چاہیے

الاقصیٰ طوفان کے آپریشن کے بعد اسرائیلی حکومت کی فلسطینی خواتین اور بچوں کا بڑے پیمانے پر قتل عام شروع کر دیا گیا اور اب تک 40 ہزار سے زائد فلسطینی مسلمان شہید ہو چکے ہیں۔
عالم اسلام کو ماضی کی نسبت آج فلسطین پر زیادہ توجہ دینی چاہیے
تقریب نیوز ایجنسی کے بین الاقوامی علاقے کے نامہ نگار کے مطابق بندرلنگے میں جمعتہ الوداع کے امام "شیخ مسعود راهبر" نے اسلامی اتحاد کی 38ویں بین الاقوامی کانفرنس کے دوسرے ویبینار میں شرکت کی اور اپنے خطاب میں کہا کہ اس وقت عالم اسلام کو غزہ کے عوام کے ظلم و ستم کا سامنا ہے، انہوں نے کہا: الاقصیٰ طوفان کے آپریشن کے بعد اسرائیلی حکومت کی فلسطینی خواتین اور بچوں کا بڑے پیمانے پر قتل عام شروع کر دیا گیا اور اب تک 40 ہزار سے زائد فلسطینی مسلمان شہید ہو چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: وہ لوگ کہاں ہیں جو انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں اور مظلوموں کے حقوق کی حمایت کا دعویٰ کرتے ہیں؟ کہاں ہیں مذہبی فکر کی آزادی کا دعویٰ کرنے والے؟ بدقسمتی سے آج دنیا غاصب اسرائیلی حکومت کے خوف سے غزہ کے مسلمان عوام پر ہونے والے ظلم کے خلاف خاموش ہے۔

شیخ مسعود نے تاکید کی: عالم اسلام کو ماضی کی نسبت آج فلسطین پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔ کیونکہ امت اسلامیہ، جیسا کہ قرآن کریم کہتا ہے، ایک امت ہے، اور ہم پر لازم ہے کہ غاصب اسرائیلی حکومت کے جرائم کے خلاف ہر طرح سے کھڑے ہوں۔

اہل سنت کے امام بندرلنگے نے کہا کہ عالم اسلام پر بے خوابی نے اس طرح چھایا ہوا ہے کہ بعض اسلامی ممالک کے حکمران اس حکومت کے ساتھی ہوگئے ہیں، اور مزید کہا: آج اسلام کو جو اقتدار میں تھا، کیا ہوگیا ہے؟ اسلام کے حلیف دشمن کے خلاف مسلمانوں کے پاس اتحاد، اخوت اور مذہبی گفتگو کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ عالم اسلام کو بیدار ہو کر اس ناسور کو ہمیشہ کے لیے نابود کر دینا چاہیے اور کہا: اسلامی معاشروں کے اتحاد سے ہی ہم صیہونی حکومت کی تباہی کا مشاہدہ کر سکتے ہیں کیونکہ دین اسلام اخوت اور بھائی چارے کا دین ہے۔
https://taghribnews.com/vdcepo8pzjh8eoi.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ