تاریخ شائع کریں2024 16 September گھنٹہ 17:12
خبر کا کوڈ : 650185

اسلامی مذاہب کے درمیان اصول "تعامل" ہے، "مخالفت" نہیں۔

انہوں نے اس عمل کو مکمل طور پر فطری سمجھا اور مزید کہا: مذہبی نصوص بشمول قرآن کریم، سنت نبوی اور دیگر ماخذ جو فقہاء و مجتہدین کے لیے دستیاب ہیں، قابل تشریح نصوص ہیں۔
اسلامی مذاہب کے درمیان اصول "تعامل" ہے، "مخالفت" نہیں۔
تقریب خبررساں ایجنسی کے بین الاقوامی علاقے کے نامہ نگار کے مطابق ہرات یونیورسٹی کے فیکلٹی آف شریعہ کے پروفیسر مولوی عبدالمجید صمیم نے یہ بات آج (پیر) کو منعقد ہونے والی 38ویں بین الاقوامی اتحاد اسلامی کانفرنس کے چھٹے ویبینار میں کہی کہ اسلامی مذاہب اور مذہبی تشریح وہ اسلامی معیارات اور ضوابط کی ایک سیریز پر مبنی ہیں۔ ان مذاہب کی تفصیل سائنسی تناظر میں کی گئی ہے اور مختلف مذاہب مختلف مباحثوں اور تنازعات کے دوران وجود میں آئے ہیں۔
 
انہوں نے اس عمل کو مکمل طور پر فطری سمجھا اور مزید کہا: مذہبی نصوص بشمول قرآن کریم، سنت نبوی اور دیگر ماخذ جو فقہاء و مجتہدین کے لیے دستیاب ہیں، قابل تشریح نصوص ہیں۔
 
مولوی صمیم نے اپنی بات جاری رکھی: ہر ایک علماء اور فقہا کے پاس فقہ کی ایک جماعت تھی اور ان کا ایک دوسرے سے ذاتی اختلاف تھا جو کہ احکام کو نکالنے اور قیاس کرنے میں کارآمد رہا ہے۔
 
ہرات یونیورسٹی کی فیکلٹی آف شریعہ کے پروفیسر نے یہ بیان کیا کہ مذاہب کی تشکیل کا عمل مکمل طور پر فطری اور سائنسی عمل ہے اور واضح کیا: مذاہب کی تشکیل بالکل فطری ہے؛ کیونکہ وہ سائنسی اعداد و شمار اور تنازعات کی بنیاد پر بنائے گئے تھے، جنگوں اور سیاسی تنازعات میں نہیں۔
 
انہوں نے تاکید کی: ایک اہم عنصر جو ایک عمل اور فطری عمل کے نتیجے کے طور پر سامنے آسکتا ہے یہ ہے کہ تمام عالم اسلام اور مسلمان اس سمت میں بہت زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔ وہ اپنے آپ کو صحیح اور دوسرے مسلمانوں کو کافر نہ سمجھیں۔ اسلامی مذاہب کے درمیان جنگوں اور تصادم کے واقعات کی وجہ یہی ہے۔
https://taghribnews.com/vdcev78pnjh8nzi.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ