مسئلہ فلسطین کی حمایت کلمہ توحید کی بنیاد پر تمام مسلمانوں پر فرض ہے
انہوں نے مزید کہا: "کچھ لوگ اور ادارے مسلمانوں کے خلاف انتقام اور دشمنی اور فتنہ انگیزی کا جذبہ رکھتے ہیں، لیکن اگر ہم اسے صحیح طریقے سے دیکھیں تو ہم اپنے حقوق اور مسلمانوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوسکتے اور انہیں مسلمانوں کے حقوق کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔"
شیئرینگ :
تقریب نیوز ایجنسی کے شعبہ فکر کے نامہ نگار کے مطابق ، عراقی سنی مفتی اور تقریب اسلامی مذاہب کی عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کے رکن شیخ مهدی الصمیدعی، نے جمعرات 19 ستمبر کی صبح اسلامی ممالک کے سربراہی اجلاس کے ہال میں منعقد ہونے والی 38ویں بین الاقوامی اسلامی وحدت کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں کہا:کچھ لوگ وفادار اور سمجھوتہ کرنے والے ہوتے ہیں اور کچھ لوگ اپنے مال اور جان سے ظلم کے خلاف کھڑے ہوتے ہیں۔ لیکن قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ کے ارشاد کے مطابق راہ خدا میں لڑنے والے گھروں میں بیٹھنے والوں کے برابر نہیں ہیں۔۔
انہوں نے مزید کہا: "کچھ لوگ اور ادارے مسلمانوں کے خلاف انتقام اور دشمنی اور فتنہ انگیزی کا جذبہ رکھتے ہیں، لیکن اگر ہم اسے صحیح طریقے سے دیکھیں تو ہم اپنے حقوق اور مسلمانوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوسکتے اور انہیں مسلمانوں کے حقوق کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔"
الصمیدعی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ بعض لوگ توحید کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کر رہے ہیں اور امت اسلامیہ کی تقسیم کا سبب بن رہے ہیں اور کہا: امت اسلامیہ جو پوری دنیا کے دو ارب نفوس پر مشتمل ہے، بہت سے ممالک میں کمزور ہو چکی ہے اور آج کل امت اسلامیہ، کچھ لوگ ظالموں کے ظلم سے پیچھے ہٹتے ہیں، لیکن کچھ مسلمانوں کے ساتھ تعاون بھی کرتے ہیں۔
انہوں نے تاکید کی: اس لیے ہم فلسطین کے کاز کی حمایت کرنا واجب سمجھتے ہیں جو کہ مسلمانوں کے لیے حقیقی محور ہے، لفظ "خدا کے سوا کوئی معبود نہیں" اور کلمہ توحید پر مبنی ہے، اور یہ خیال نہیں کرنا چاہیے کہ دشمنوں کی تعداد ہم سے بڑا ہے اور یہ کہ وہ زیادہ طاقتور ہیں بلکہ خدا سب سے زیادہ طاقتور ہے۔
آج بعض ممالک جو مزاحمت کا محور بنے ہوئے ہیں مثلاً فلسطین، لبنان، یمن، ایران، عراق، افغانستان اور پاکستان کے مسلمان کسی نہ کسی طریقے سے مسئلہ فلسطین کی حمایت کرتے ہیں اور بعض ممالک اپنے صدور کو بھی اس کی حمایت کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ آنے والی نسلیں بھی لکھیں گی اور تاریخ میں درج ہوں گی۔