غزہ کے لوگوں کا قتل مسلمانوں کے درمیان اختلافات کی وجہ سے ہوا ہے
یمن کے مفتی نے مزید کہا: ہمارا دشمن شیعہ اور سنی میں کوئی فرق نہیں کرتا۔ وہ غزہ میں ہمارے سنی بھائیوں اور لبنان میں شیعوں اور ہر اس شخص کو نشانہ بناتا ہے جو اس کے توسیع پسندانہ مقاصد کے خلاف کھڑا ہونا چاہتا ہے۔
شیئرینگ :
تقریب بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یمن کے مفتی اعظم شیخ شمسالدین شرفالدین، نے آج (جمعرات) صبح اتحاد اسلامی کی 38ویں کانفرنس میں قائد انصار اللہ جناب عبدالملک الحوثی کا شرکا کو سلام پیش کیا اور اس کانفرنس کے انعقاد پر مبارک باد دی۔
انہوں نے وحدت کانفرنس کے انعقاد کو اتحاد پیدا کرنے کی سمت میں ایک اہم ترین اقدام قرار دیا اور واضح کیا: خدا نے ہمیں الہی رسی کو تھامنے کا حکم دیا ہے اور منتشر نہ ہونے کا حکم دیا ہے۔
یہ کہتے ہوئے کہ ہم سب اختلافات سے بچ سکتے ہیں اور خدا کے احکامات کو سن سکتے ہیں، شیخ شرف الدین نے کہا کہا کہ آج غزہ اور مغربی کنارے میں ہمارے بھائیوں کو نسل کشی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور ان ہلاکتوں میں امریکہ اور اسرائیل آسانی سے ملوث ہیں، جو کہ وہاں کی بنیادی وجہ ہے۔
انہوں نے فلسطینی عوام کی مدد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پیغمبر اسلام (ص) نے مسلمانوں کو بھائی قرار دیا اور فرمایا کہ جو شخص کسی مسلمان کی فریاد سنے اور اس کی مدد کو نہ آئے وہ مسلمان نہیں ہے۔
یمن کے مفتی نے مزید کہا: ہمارا دشمن شیعہ اور سنی میں کوئی فرق نہیں کرتا۔ وہ غزہ میں ہمارے سنی بھائیوں اور لبنان میں شیعوں اور ہر اس شخص کو نشانہ بناتا ہے جو اس کے توسیع پسندانہ مقاصد کے خلاف کھڑا ہونا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا: خدا چاہے گا تو فلسطینی قوم کو فتح کرے گا لیکن وہ ہمارا امتحان لینا چاہتا ہے۔
شیخ شرف الدین نے یمن، شام، عراق وغیرہ میں فتووں کے اجراء کی طرف اشارہ کرتے ہوئے عرب حکومتوں سے کہا کہ وہ اپنی خاموشی توڑیں اور اس حکومت سے نمٹنے کے لیے اقدامات کریں اور تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش نہ کریں۔
واضح رہے کہ 38ویں اسلامی اتحاد کانفرنس آج (جمعرات کو) مجمع جہانی تقریچ مذاہب اسلامی کے زیراہتمام اور "مسئلہ فلسطین پر زور دینے کے ساتھ مشترکہ اقدار کے حصول کے لیے اسلامی تعاون" کے عنوان کے ساتھ شروع ہوئی ہے اور یہ کانفرنس 19 ستمبر سے 21 ستمبر تک جارہی رہے گی۔