تاریخ شائع کریں2024 21 November گھنٹہ 11:32
خبر کا کوڈ : 658188

ایرانی صدر کا پوپ فرانسس کے نام / لبنان و غزہ جنگ روکنے میں تعاون کرنے کی درخواست کی

پوپ فرانسس کے نام پیغام میں صدر مملکت نے لکھا ہے کہ غزہ اور لبنان کے عوام کو صیہونیوں کے غیرانسانی جرائم کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جسے روکنے کی کوشش ایک شائستہ اور اہم اقدام ہوگا جس کے نتیجے میں متاثرین اور پریشان حال عوام کے مسائل کو کم کیا جا سکتا ہے۔
ایرانی صدر کا پوپ فرانسس کے نام / لبنان و غزہ جنگ روکنے میں تعاون کرنے کی درخواست کی
صدر مملکت ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے علاقے کی غیرمستحکم صورتحال اور وسیع جنگ کے خطرے کی یاد دہانی کراتے ہوئے پوپ فرانسس سے صیہونیوں کے غیرانسانی جرائم کو رکوانے میں تعاون کرنے کی درخواست کی۔

پوپ فرانسس کے نام پیغام میں صدر مملکت نے لکھا ہے کہ غزہ اور لبنان کے عوام کو صیہونیوں کے غیرانسانی جرائم کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جسے روکنے کی کوشش ایک شائستہ اور اہم اقدام ہوگا جس کے نتیجے میں متاثرین اور پریشان حال عوام کے مسائل کو کم کیا جا سکتا ہے۔

صدر مملکت نے اپنے پیغام میں امید ظاہر کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور ویٹیکن کے تعاون سے دنیا میں امن و انصاف کی کرن پھیل سکے گی۔

صدر مملکت نے غزہ میں گزشتہ ایک سال سے جاری صیہونی حکومت کے بے رحمانہ مظالم اور جرائم کا ذکر کیا اور کہا کہ تل ابیب نے اس دوران تمام انسانی اور عالمی قوانین کو پاؤں تلے روندا ہے اور شہری اور بنیادی تنصیبات کو تباہ اور نسل کشی کرکے فلسطین جیسی سرزمین کی بے حرمتی کی ہے جو پیغمبروں کی جائے پیدائش اور تمام انسانوں کے لیے امن و سکون کا مرکز ہے۔

صدر مملکت نے کیتھولک عیسائیوں کے رہنما پوپ فرانسس کے نام پیغام میں لکھا کہ صیہونیوں نے ہمارے دارالحکومت میں ہمارے مہمان کا قتل کیا اور جب ہم نے مغربی حکومتوں کے اصرار پر اور جنگ بندی کی کوششوں کو موقع دینے کے لیے اپنے جواب میں تاخیر کی کہ جس کا ہمیں مکمل حق حاصل تھا، تو غاصب حکومت نے لبنان پر حملہ کردیا جو کہ آج تک جاری ہے۔

صدر پزشکیان نے پوپ فرانسس سے درخواست کی کہ صیہونیوں کی غیرانسانی جارحیت کو روکنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں اور دنیا بھر کی حکومتوں بالخصوص عیسائی ممالک کی قیادت کو اس اہم اقدام کی تلقین کریں تا کہ پریشان حال فلسطینیوں اور لبنانیوں پر عائد مسائل کو کم کیا جا سکے۔

صدر مسعود پزشکیان نے زور دیکر کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران بھی اس سلسلے میں ویٹیکن کے ساتھ مکمل طور پر تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔
https://taghribnews.com/vdcfccdvcw6dtya.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ