وزارت خارجہ کے ترجمان نے انسداد نسل کشی کنونشن کی منظوری کی سالگرہ کے موقع پر سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں لکھا: آج انسدادِ نسل کشی کے بین الاقوامی کنونشن کی منظوری کا موقع ہے، یہ کنونشن 9 دسمبر 1948 کو منظور ہوا تھا
شیئرینگ :
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے زور دیا ہے کہ ہماری آنکھوں کے سامنے مقبوضہ فلسطین میں بڑے پیمانے پر نسل کشی ہو رہی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے انسداد نسل کشی کنونشن کی منظوری کی سالگرہ کے موقع پر سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں لکھا: آج انسدادِ نسل کشی کے بین الاقوامی کنونشن کی منظوری کا موقع ہے، یہ کنونشن 9 دسمبر 1948 کو منظور ہوا تھا۔
اس معاہدے کی منظوری کے 76 سال بعد جس کا مقصد دنیا میں نسل کشی عدم اعادے کو یقینی بنانا تھا، ہماری آنکھوں کے سامنے مقبوضہ فلسطین میں بڑے پیمانے پر نسل کشی ہو رہی ہے۔
فلسطینی انسانی حقوق کے لئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی خصوصی رپورٹر فرانسسکا البانیس کی اکتوبر 2024 کی رپورٹ کے مطابق، "اسرائیل فلسطین کوصفحہ ہستی سے مٹانے کے مقصد کے تحت وجود میں آیا تھا اور اس کے پورے سیاسی نظام کا مقصد اسی راہ میں آگے بڑھنا ہے۔ "
درحقیقت، نسل کشی فلسطینوں کی آبادی کو ختم کرنے کے استعماری منصوبے کا حصہ ہے جو ایک صدی سے جاری ہے۔ یہ نسل کشی عالمی نظام اور انسانیت کے لئے ایک توہین ہے اور اسے روکا اور اس کی تحقیقات اور اس کے خلاف مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔
واضح رہے 26 جنوری 2024 کو، بین الاقوامی عدالت انصاف نے نسل کشی کو روکنے اور نسل کشی کنونشن کے خلاف اقدام کو روکے جانے کے احکامات صادر کئے تھے۔
غاصب صیہونی حکومت نے اس سلسلے میں عدالت کے 6 عارضی احکامات میں سے کسی ایک پر بھی عمل درآمد نہیں کیا اور نسل کشی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔