ہمارے ملک اور دنیا بھر میں طبی اداروں اور تنظیموں کو غزہ میں ہسپتالوں، طبی عملے اور مریضوں پر اسرائیل کے ظالمانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس حکومت کی نسل کشی کے خلاف اصولی موقف اختیار کرنا چاہیے
شیئرینگ :
کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز (CAIR) نے، جو کہ امریکہ میں مسلمانوں کے شہری حقوق کی سب سے بڑی تنظیم اور محافظ ہے، امریکی اور بین الاقوامی طبی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کی طرف سے کمال عدوان ہسپتال کو نذر آتش کرنے کی مذمت کریں، جس کے نتیجے میں اس اسپتال کے طبی عملے کے پانچ ارکان اور عام مسلمانوں کی شہادتیں واقع ہوئی ہیں۔
تنظیم نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ: "ہمارے ملک اور دنیا بھر میں طبی اداروں اور تنظیموں کو غزہ میں ہسپتالوں، طبی عملے اور مریضوں پر اسرائیل کے ظالمانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس حکومت کی نسل کشی کے خلاف اصولی موقف اختیار کرنا چاہیے۔"
بیان میں کہا گیا ہے کہ انتہائی دائیں بازو اور جنگی مجرم بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ اس وقت تک اپنے جرائم جاری رکھے گی جب تک کہ کوئی بین الاقوامی غم و غصہ نہ ہو۔
جمعہ کی شام غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع کمال عدوان اسپتال پر غاصب صیہونی فوج کے حملے میں طبی عملہ جھلس کر شہید ہوگیا۔
صہیونی فوجیوں نے اسپتال کے گرد گھیرا تنگ کرنے اور 5 طبی عملے سمیت 50 فلسطینیوں کو شہید کرنے کے بعد اسے آگ لگا دی۔
کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کے حوالے سے بین الاقوامی بے حسی" کی بھی مذمت کی جو بچوں کی موت کا باعث بنی۔
صیہونی حکومت نے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی پر اپنے حملوں کے آغاز سے اب تک 45 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا ہے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔