تاریخ شائع کریں2025 15 March گھنٹہ 14:34
خبر کا کوڈ : 670763

امریکا نے جنوبی افریقہ کے سفیر کو ملک بدر کر دیا

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جنوبی افریقی سفیر پر امریکا اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے نفرت کرنے کا الزام لگایا تھا۔
امریکا نے جنوبی افریقہ کے سفیر کو ملک بدر کر دیا
امریکا نے جنوبی افریقہ کے سفیر کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سے ریمارکس دینے پر ملک بدر کر دیا، جس پر جنوبی افریقی صدر کے دفتر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جنوبی افریقہ کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا امریکا کا فیصلہ ’افسوسناک‘ ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جنوبی افریقی سفیر پر امریکا اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے نفرت کرنے کا الزام لگایا تھا۔

امریکا کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعے کے روز کہا تھا کہ جنوبی افریقہ کے سفیر ابراہیم رسول کا امریکا میں خیر مقدم نہیں کیا جائے گا۔

روبیو نے وائٹ ہاؤس ایکس اکاؤنٹ ہینڈل پر ٹرمپ کا حوالہ دیتے ہوئے ایکس پر لکھا کہ ابراہیم رسول نسل پرست سیاستدان ہیں، جو امریکا سے نفرت کرتے ہیں اور @POTUS سے نفرت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ان کے ساتھ بات کرنے کے لیے کچھ نہیں اور اس لیے وہ ناقابل قبول ہیں۔

جنوبی افریقہ کے ایوان صدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افسوس ناک بے دخلی کا نوٹس لیا ہے اور تمام متعلقہ اور متاثر اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا ہے کہ وہ اس معاملے پر اپنے رابطے میں سفارتی آداب کو برقرار رکھیں۔

صدر نے کہا کہ جنوبی افریقہ امریکا کے ساتھ باہمی فائدہ مند تعلقات قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

سفیر کو ملک بدر کرنا امریکا کی جانب سے نایاب اقدام ہے، جو واشنگٹن اور پریٹوریا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی میں تازہ ترین پیش رفت ہے۔

ٹرمپ نے فروری میں جنوبی افریقہ کو دی جانے والی امریکی امداد کو روک دیا تھا، اور اس ملک میں ایک قانون کا حوالہ دیا تھا جس پر ان کا الزام ہے کہ سفید فام کسانوں سے زمین ضبط کرنے کی اجازت ہے۔

گزشتہ ہفتے ٹرمپ نے کشیدگی میں مزید اضافہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنوبی افریقہ کے کسانوں کو امریکا میں آباد ہونے کے لیے خوش آمدید کہا جا رہا ہے، کیوں کہ انہوں نے اپنے ان الزامات کو دہرایا کہ حکومت سفید فام لوگوں سے زمین ’ضبط‘ کر رہی ہے۔

ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر پوسٹ کیا کہ جنوبی افریقہ سے کوئی بھی کسان (خاندان کے ساتھ!) اپنی حفاظت کی وجوہات کی بنا پر فرار ہونے کی کوشش کر رہا ہے، تو ایسے کسانوں کو تیز رفتار انداز میں ریاست ہائے متحدہ امریکا میں مدعو کیا جائے گا.

ٹرمپ کے قریبی اتحادیوں میں سے ایک جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے ارب پتی ایلون مسک ہیں، جنہوں نے جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامفوسا کی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ’کھلے عام نسل پرستانہ ملکیت کے قوانین‘ رکھتے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdciquaqpt1ayy2.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ