فلسطین کی حمایت میں پاکستان بھر میں احتجاجی مظاہرے
وحشیانہ جارحیت کے دوبارہ آغاز کے بعد پاکستانی مسلمان 15 ویں بار سڑکوں پر نکل آئے اور عالمی برادری اور اسلامی ممالک کے حکمرانوں سے اسرائیل کے جرائم روکنے کے لیے بروقت اور ٹھوس ردعمل کا مطالبہ کیا
اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور وحشیانہ جارحیت کے دوبارہ آغاز کے بعد پاکستانی مسلمان 15 ویں بار سڑکوں پر نکل آئے اور عالمی برادری اور اسلامی ممالک کے حکمرانوں سے اسرائیل کے جرائم روکنے کے لیے بروقت اور ٹھوس ردعمل کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطین کے حامیوں نے پاکستان کے مختلف شہروں میں آج نماز جمعہ کے بعد مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت میں ریلیاں نکالیں اور اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔
اسلام آباد، کراچی، پشاور، ملتان، حیدرآباد، مظفرآباد، کوئٹہ اور بہاولپور سمیت متعدد شہروں میں ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے اسرائیلی حکومت کے خلاف جہاد کی حمایت کا اعلان کیا، جس کی تجویز گزشتہ روز اسلام آباد میں ممتاز پاکستانی علماء نے قومی فلسطین کانفرنس کے دوران پیش کی تھی۔
مقررین نے فلسطین کے دفاع میں اسلامی ممالک کی حکومتوں اور مسلح افواج کے سربراہان کی طرف سے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر زور دیا اور انسانی امداد بالخصوص جنگی سامان اور مالی امداد بھیجنے کا مطالبہ کیا۔
جماعت اسلامی کے زیر اہتمام غزہ کے عوام کے ساتھ یکجہتی کے لیے ایک بڑا عوامی اجتماع صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں منعقد کیا گيا جس میں بڑی تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کی۔
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد اور جنوبی ساحلی شہر کراچی میں جماعت اسلامی اور جمعیت علمائے اسلام کے زیر اہتمام صیہونیت مخالف مظاہرے کیے گئے اور مظاہرین نے "مردہ باد اسرائیل" اور " مردہ باد امریکہ" کے نعرے لگائے۔
راولپنڈی میں "تحریک لبیک" کے حامیوں نے "مردباد اسرائیل" مارچ میں شرکت کرتے ہوئے غزہ کے عوام کی حمایت کی اور خطے کی اقوام سے صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینیوں کی جدو جہد میں شامل ہونے کی اپیل کی۔
گزشتہ روز پاکستان کے ممتاز علمائے کرام اور مذہبی جماعتوں کے سربراہان نے اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکہ کی مشارکت اور صیہونی حکومت کے جرائم کے حوالے سے خطے کے حکمرانوں کی خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ مقبوضہ علاقوں کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر اسرائیل کے خلاف جہاد مسلمانوں پر فرض ہو چکا ہے اور ہم سب کو اپنی دینی ذمہ داریوں کی پابندی کرنی چاہیے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے بھی جمعرات کے روز صیہونی جرائم بالخصوص غزہ کے رہائشیوں کے محاصرے کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان فلسطینیوں کے لیے انسانی امداد کی ترسیل دوبارہ شروع کرنا چاہتا ہے اور عالمی برادری سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
انہوں نے صیہونی قابض افواج کی جانب سےعام شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنائے جانے بالخصوص غزہ میں طبی عملے کے وحشیانہ قتل کی بھی مذمت کی۔