>> امریکی دواساز کمپنی فائزر کا پوشیدہ رخ | تقريب خبررسان ايجنسی (TNA)
تاریخ شائع کریں2021 14 January گھنٹہ 10:36
خبر کا کوڈ : 489586

امریکی دواساز کمپنی فائزر کا پوشیدہ رخ

ڈاکٹر گریوز نے اپنی کتاب میں امریکی دواساز کمپنی فائزر کی جانب سےکروڑوں گیلن مختلف قسم کی ویکسینیں تیار کرنے کے ثبوت پیش کئے ہیں جو افریقی ممالک میں مفت تقسیم کی جاتی تھیں۔ یہ ویکسینیں اصل میں ایڈز وائرس سے آلودہ کی گئی تھیں۔
امریکی دواساز کمپنی فائزر کا پوشیدہ رخ
تحریر: محمد عبد الہی

اس میں کوئی شک نہیں کہ انگلش کی یہ کہاوت بالکل درست ہے جس میں کہا جاتا ہے: ہر انتہائی خفیہ اور اہم چیز کو چھپانے کی بہترین جگہ سب سے زیادہ عام اور معمولی جگہ ہے۔ اسی طرح لیبارٹری میں جان لیوا بیماری ایڈز کا باعث بننے والے ایچ آئی وی وائرس کے سفاک موجد رابرٹ چارلس گیلو (Robert Charles Gallo) کو چھپانے کا معقول ترین راستہ انہیں میڈیکل شعبے میں عالمی سطح کا نوبل انعام عطا کرنا اور ایڈز بیماری دریافت کرنے کا سہرا اس کے سر پر سجانا ہے۔ شاید اس بات پر یقین کرنا مشکل ہو لیکن یہ عین حقیقت ہے کہ اپنی جان کی بازی لگانے والے مصنف مرحوم ڈاکٹر بوائڈ گریوز (Boyd Graves) نے 2001ء میں اپنی کتاب میں ایک اہم راز فاش کیا تھا۔
 
ڈاکٹر بوائڈ گریوز نے اپنی کتاب میں لکھا کہ امریکی کمپنی "فائزر" نے حکومتی سطح پر امریکی اور افریقی سیاہ پوست شہریوں کی نسل کشی پر مبنی منصوبے کے اجرا میں بہت اہم اور بنیادی کردار ادا کیا تھا۔ یاد رہے اس بہادر مصنف کو 56 برس کی عمر میں فائزر نامی امریکی مافیا کا اصل چہرہ فاش کرنے کے جرم میں حیاتیاتی دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا اور وہ 2009ء میں ایڈز اور کینسر کے مرض کے باعث انتقال کر گئے۔ ڈاکٹر بوائڈ گریوز حقیقی معنوں میں ایک قیمتی بلیک باکس تھے۔ انہوں نے ٹھیک دو عشرے پہلے اپنی کتاب اور تقریروں میں دنیا میں کرونا ایپی ڈیمی پھیل جانے کی پیشن گوئی کی تھی اور امریکہ کی دوا ساز مافیا فائزر کے بارے میں اہم حقائق فاش کئے تھے۔
 
اسی طرح انہوں نے امریکہ اور افریقہ کے سیاہ فام شہریوں کی نسل کشی پر مبنی انتہائی خفیہ منصوبے سے فائزر کا تعلق بھی واضح کیا تھا۔ انہوں نے ایک قیمتی کتاب بھی لکھی ہے جو “The Evidence of the Laboratory Birth of AIDS” کے نام سے جانی پہچانی ہے۔ اس کتاب میں امریکہ کی دواساز کمپنی فائزر کی جانب سے لیبارٹری میں ایڈز وائرس بنانے پر ٹھوس قسم کے شواہد اور ثبوت پیش کئے گئے ہیں۔ اس کتاب کی روشنی میں نسل کشی جیسے نجس اہداف کی خاطر وسیع پیمانے پر حیاتیاتی قتل عام کرنے والے مافیا فائزر کے مجرمانہ اقدامات کے بارے میں ذرہ برابر شک باقی نہیں رہتا۔ اس کتاب سے ثابت ہو جاتا ہے کہ دواساز کمپنی فائزر بھی ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی طرح حیاتیاتی نسل کشی پر مبنی امریکی حکومت کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کا ذریعہ ہے۔
 
ڈاکٹر گریوز نے اپنی کتاب میں امریکی دواساز کمپنی فائزر کی جانب سے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے تعاون سے کروڑوں گیلن مختلف قسم کی ویکسینیں تیار کرنے کے ثبوت پیش کئے ہیں جو افریقی ممالک میں مفت تقسیم کی جاتی تھیں۔ یہ ویکسینیں چیچک، ہیپاٹائٹس، انفلوینزا اور پولیو جیسی بیماریوں کیلئے تیار کی گئی تھیں۔ یہ ویکسینیں اصل میں ایڈز وائرس سے آلودہ کی گئی تھیں۔ یہ تمام اقدامات ایک انتہائی خفیہ منصوبے "اسپشل وائرس پینٹاگون" کے زیر سایہ انجام پائے تھے۔ ڈاکٹر گریوز نے 2001ء میں اپنی کتاب میں اس منصوبے کو فاش کیا تھا۔ اس سے پہلے انہوں نے ستمبر 1998ء میں امریکی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست بھی دے رکھی تھی۔ 2001ء میں عدالت میں ان کی درخواست مسترد ہو جانے کے بعد امریکی میڈیا میں بھی ان کے خلاف وسیع پیمانے پر پروپیگنڈا مہم شروع کر دی گئی۔
 
ڈاکٹر گریوز نے اپنی گراں قدر کتاب میں ٹھوس ثبوت پیش کر کے ثابت کر دیا تھا کہ عالمی ادارہ صحت یا ڈبلیو ایچ او نے ایڈز کے مقابلے کیلئے کامیاب دوا "ٹیٹراسل" (Tetrasil) تیار کرنے والے محقق اور ڈاکٹر مروین اینٹلمین (Mervin Antelman) کے خلاف بھی سازش کی۔ شاید بعض افراد کیلئے اس بات پر یقین کرنا مشکل ہو لیکن ڈاکٹر گریوز نے اپنی کتاب میں ناقابل انکار ثبوت پیش کر کے ثابت کیا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا ادارہ عالمی سطح پر استکباری طاقتوں کا دست و بازو بنا ہوا ہے اور حیاتیاتی دہشت گردی کے ذریعے نسل کشی کے منصوبوں میں اس کے ایک آلہ کار کے طور پر عمل کرتا آیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے کسی دلیل کے بغیر اور کسی قسم کا نقصان دہ سائیڈ افیکٹ مشاہدہ کئے بغیر ایڈز کے خلاف موثر دوا ٹیٹراسل پر پابندی عائد کر دی اور افریقہ میں موجود اس کی تمام مقدار واپس نکلوا لی۔
 
مرحوم ڈاکٹر گریوز ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور امریکی دواساز کمپنی فائزر کے توسط سے عالمی استکبار امریکہ کی حیاتیاتی دہشت گردانہ سرگرمیوں سے مزید پردہ اٹھاتے ہوئے ڈاکٹر جان مولونی (John moloni) کا پنڈورا باکس بھی کھولتے ہیں اور NAOMI نامی خطرناک حیاتیاتی نسل کشی پر مبنی امریکی حکومت کے منصوبے سے بھی پردہ ہٹاتے ہیں۔ یہ بظاہر ایک میڈیکل منصوبے کا نام ہے جس کا اصل مطلب Negroes are Only Momentary Individuals بنتا ہے۔ یعنی سیاہ فام شہری محض عارضی اشخاص ہیں۔ یہ حقائق ہر معاشرے میں مغرب نواز حلقوں کی رسوائی کیلئے کافی ہیں جو اپنے اپنے معاشروں میں مغربی اقدار کو پروان چڑھانے کی سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہیں۔ عالمی استکباری قوتوں کا حقیقی چہرہ پہچان کر ان کے شیطانی منصوبوں اور سازشوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔
https://taghribnews.com/vdcjohexmuqeoiz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ