یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے جمعرات کی رات کہا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے میزائل یونٹ نے سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت کے جواب میں جنوبی سعودی عرب کے خمیس مشیط میں واقع ملک خالد فوجی ہوائی اڈے پر میزائل حملہ کیا ہے اور یہ میزائل ٹھیک اپنے نشانے پر جا کر لگا ہے
شیئرینگ :
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت کے جواب میں جنوبی سعودی عرب کے ملک خالد فوجی ہوائی اڈے پر میزائل حملہ کیا گیا ہے۔ اُدھر دوسری جانب قبیلۂ آل سعود گولہ باری اور بمباری کے ساتھ ساتھ یمن کی سخت سے سخت ناکہ بندی پر مُصِر دکھائی دے رہا ہے۔
المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے جمعرات کی رات کہا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے میزائل یونٹ نے سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت کے جواب میں جنوبی سعودی عرب کے خمیس مشیط میں واقع ملک خالد فوجی ہوائی اڈے پر میزائل حملہ کیا ہے اور یہ میزائل ٹھیک اپنے نشانے پر جا کر لگا ہے۔
انھوں نے واضح کیا کہ یہ میزائل حملہ یمن پر سعودی اتحاد کے جاری حملوں کے جواب میں کیا گیا ہے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے جمعے کے روز اعلان کیا ہے کہ سعودی اتحاد کا ایک ڈرون طیارہ فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یمن کے صوبے مآرب کے علاقے مدغل میں دشمنانہ سرگرمیوں میں مصروف تھا جسے یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے میزائل یونٹ نے زمین سے فضا میں میں مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنا کر تباہ کر دیا۔
یمنی ذرائع نے چھے جنوری کو بھی شمالی یمن میں المہاشمہ کے علاقے میں سعودی اتحاد کا ایک ڈرون طیارہ مار گرانے کا اعلان کیا تھا۔
یمن کے خلاف مکمل محاصرے کے باوجود خاص طور سے گزشتہ ایک سال کے دوران یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ اور یمنی فوج کی دفاعی توانائی میں قابل ذکر حد تک اضافہ ہوا ہے یہاں تک کہ جنگ یمن میں طاقت کا توازن بھی اب تبدیل ہونے لگا ہے۔
دریں اثنا المسیرہ ٹی وی نے رپورٹ دی ہے کہ سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے خلاف وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبے مآرب کے صرواح علاقے پر پینتیس بار شدید بمباری کی ہے۔
دوسری جانب یمن کی تیل کمپنی کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی اتحاد نے یمنی عوام سے متعلق گھریلو گیس کا حامل ایک بحری جہاز چوری کر لیا ہے۔
یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سبا کے مطابق یمن کی آئل کمپنی کے ترجمان عصام المتوکل نے جمعے کے روز کہا ہے کہ سعودی اتحاد نے پانچ ہزار ایک ٹن گھریلو گیس کے حامل اس بحری جہاز کو ضبط کر لیا ہے اور اس طرح نئے عیسوی سال یعنی دو ہزار اکیس میں سعودی اتحاد کی جانب سے ضبط کئے جانے والے یمنی بحری جہازوں کی تعداد تیرہ ہو گئی ہے۔
المتوکل نے سعودی اتحاد کے مجرمانہ اقدامات کے سلسلے میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی خاموشی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی اتحاد کے اس قسم کے جاری مجرمانہ اقدامات سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ امریکہ بھی یمنی عوام کے مصائب و آلام میں اضافہ کرنا چاہتا ہے۔
یمن کی آئل کمپنی کے اعلان کے مطابق جارح سعودی اتحاد کے فوجیوں نے دو ہزار بیس میں یمن سے متعلق ایندھن کے ایسے بہتر جہازوں کو، جو بین الاقوامی تفتیشی جواز کے حامل رہے ہیں، حملوں کا نشانہ بنایا اور ان جہازوں کو ضبط کیا ہے۔
سعودی اتحاد کے ان اقدامات کے نتیجے میں یمن کی معیشت کو دس ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے امریکہ کی حمایت سے یمن مخالف ایک اتحاد قائم کر کے اس غریب اسلامی عرب ملکوں کو مارچ دو ہزار پندرہ سے وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہےاور ساتھ ہی اس ملک کا مکمل محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔
سعودی عرب کے براہ راست حملوں اور جارحیتوں میں اب تک سترہ ہزار سے زائد عام شہری شہید اور دسیوں ہزار زخمی ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں کو اپنا گھربار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ یمن کو اس وقت غذائی اشیا اور دواؤں کی شدید ترین قلت کا سامنا ہے۔