ایکس سوشل نیٹ ورک پر "قفقاز وار رپورٹ" کے عنوان سے ایک تجزیاتی نیوز اکاؤنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے آذربائیجان کو سفارتی رابطوں اور مختلف ملاقاتوں کے ذریعے خبردار کیا ہے کہ وہ آرمینیا کے سیونیک علاقے پر حملے کے بارے میں تحمل سے کام لیں۔
اس باخبر شخص نے کہا کہ باکو میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ثقافتی مشیر کے دفتر کو اس تنظیم کے نمائندے کے نکالنے کے بعد بند کرنا دونوں ممالک کے درمیان حالیہ اختلافات کی وجہ سے آذربائیجان کی حکومت کا بہانہ ہے۔
امیرعبداللہیان نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ حملہ آور کو جرم کے ارتکاب کے فوراً بعد ایرانی پولیس افسران نے گرفتار کر لیا تھا اور اس سے جمعہ کی دوپہر تک پوچھ گچھ جاری تھی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ جمہوریہ آذربائیجان کے سفارتخانے میں پیش آنے والے واقعے کو دونوں ممالک کے تعلقات کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے ہوگی۔
قابل ذکر ہے کہ ایرانی دارالحکومت تہران کے پولیس سربراہ نے کہا کہ آج صبح ایک شخص آتشیں اسلحہ لے کر آذربائیجان کے سفارت خانے میں داخل ہوا اور فائرنگ کر دی جس میں ایک شخص جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ملک کے سیاسی اور سیکورٹی حکام کے خصوصی حکم کے ساتھ اس معاملے کی اعلی ترجیح اور حساسیت کے ساتھ تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ اس کارروائی کے پہلووں اور حملہ آور کے مقصد کا تعین کیا جا سکے۔
پولیس کی تیز رفتاری سے حملہ آور کو فوری گرفتار کر لیا گیا اور اس سے تفتیش جاری ہے۔یہ شخص اپنے دو بچوں کے ساتھ سفارت خانے میں داخل ہوا۔ابتدائی تفتیش میں حملہ آور نے بتایا کہ اس کا مقصد ذاتی اور خاندانی مسائل تھے۔
لاچین کراسنگ، جو کہ آرمینیا اور کاراباخ کے علاقے کے درمیان واحد مواصلاتی راستہ ہے، کو 12 دسمبر 2022 کو آذربائیجان کے ایک گروپ نے ماحول کو سپورٹ کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے بند کر دیا تھا۔
اسلامی کونسل کے اسپیکر کا دورہ ترکی اور ان کی ترکی میں موجودگی اور اے پی اے میں شرکت؛ پارلیمانی سفارت کاری کے ذریعے ملک کے سفارتی اہداف کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
قالیباف نے کہا کہ ہم نے دوطرفہ اور سہ فریقی ملاقاتیں خاص طور پر آذربائیجان اور ترکی کی پارلیمنٹ کے اسپیکروں کے ساتھ کیں جن میں تینوں ممالک کے درمیان سامان اور توانائی کی نقل و حمل اور نقل و حمل سے متعلق امور پر زور دیا گیا۔