انہوں نے ایران کے جوہری مقامات سے عالمی ایجنسی کے معائنے میں 50 فیصد اضافے کے دعوے کے بارے میں کہا کہ کیونکہ فردو کمپلیکس میں پہلی بار 60 فیصد افزودگی شروع کی گئی تھی اسی لیے سیف گارڈ کے نقطہ نظر سے معائنہ میں اضافہ کیا جائے۔
اسلامی نے مزید کہا کہ ایران کی اٹامک انرجی آرگنائزیشن نے کئی سالوں تک اس منصوبے کی صورتحال کی پیروی کی لیکن اس سلسلے میں کوئی تعاون نہیں کیا گیا اور پابندیوں کی وجہ سے یہ کام دوبارہ روک دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے IAEA کو ایک خط پیش کیا ہے جس میں ایجنسی کے ایک معائنہ کار کی جانب سے فردو کے دورے کے دوران حالیہ رپورٹ میں اٹھائے گئے غلط مسائل کی وضاحت کی گئی ہے۔
انہوں نے IAEA کے تازہ ترین دعوے کے بارے میں کہا کہ عالمی جوہری ادارے کے ایک معائنہ کار نے نادانستہ طور پر اطلاع دی کہ ایران نے فردو سائٹ میں افزودگی کی سہولت آپریشنل طریقہ کار میں تبدیلیاں کی ہیں جس کا ایران نے پہلے اعلان نہیں کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے پاس افزودگی اور جوہری ایندھن نہیں تھا تو ہم کوئی ریڈیو فارماسیوٹیکل تیار نہیں کر سکتے تھے اور کچھ ممالک کی طرح ہمیں بھی ان اشیاء کی تیاری میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن اب خدا کے فضل سے ہم ان تمام شعبوں میں خود کفیل ہیں۔