پاکستان کی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کا اجلاس جمعہ کو اسلام آباد میں سینیٹر فارق نائیک کی زیر صدارت اور پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی موجودگی میں ہوا۔
حسین امیرعبداللہیان نے اپنے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان آل سعود کے ساتھ ایک ٹیلی فونک گفتگو کے دوران دونوں ممالک کے درمیان معاہدوں کے رجحان پر اطمینان کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ دشمنوں کی سازشوں اور فتنوں کے خلاف شام کے عوام اور حکومت کی 12 سال کے مزاحمت کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت کے ساتھ یہ دورہ خطے اور دونوں ممالک کے لیے بہت اہمیت کا حامل تھا۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان دوپہر سے قبل سرکاری دورے پر عراق پہنچے اور اپنے عراقی ہم منصب فواد حسین سے بات چیت کے بعد ان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں شرکت کی۔
ایران-چین دوستی ایسوسی ایشن کی ویب سائٹ کے حوالے سے بروجردی نے اس انجمن کے تیسرے سہ ماہی اجلاس میں کہا کہ اس غیر سرکاری تنظیم کے اہم مقاصد میں سے ایک حکومت اور متعلقہ اداروں کی مدد کرنا ہے۔
شام میں 12 سالہ جنگ اور مغربی عرب صہیونی محاذ کی حمایت یافتہ تکفیری دہشت گرد گروہوں کی کارروائیوں پر نظر ڈالی جائے تو یہ بات واضح ہوتی ہے کہ متعدد عرب ممالک نے اس ملک میں دہشت گرد گروہوں کی حمایت کی ہے جن میں سب سے اہم ہے سعودی عرب ہے۔
طالبان کی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان حافظ ضیاء احمد نے ایک ٹویٹ میں لکھا: "ملاقات کے دوران، دونوں فریقوں نے انسانی امداد، سیکورٹی، تلاشی تعاون اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
پاکستان کے ایک اعلیٰ سیاسی و پارلیمانی وفد نے عراق کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور علاقائی پیش رفت اور عالم اسلام کے بارے میں مشاورت کے مقصد سے عراق کا دورہ کیا۔