مقدس دفاع اس دن کی استکباری طاقتوں اور ان کے اتحادیوں اور شراکت داروں کا بیسویں صدی کے آخری عشروں میں ایک نئے سیاسی رجحان کے سامنے سخت ردعمل تھا۔ اسلامی انقلاب جو ایران کے مشرق سے طلوع اسلام کے سورج کے طلوع ہونے کے ساتھ ہی اس دن کی طاقتوں کے قائم کردہ ترتیب میں ایک شدید سیاسی زلزلے کا باعث بنے گا۔
ریئر ایڈمرل علی رضا تنگسیری کا کہنا تھا کہ ڈرون طیاروں کا استعمال سپاہ پاسداران انقلاب کی دفاعی اسٹریٹیجی میں شامل ہے اور ہمارے نوجوان افسروں کی جہادی اور انقلابی کاوشوں کی بدولت ہم بالکل منفرد قسم کے ڈرون طیارے بنارے ہیں۔
آج دشمن سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کا نام سن کر کے کانپتے ہیں اور اس مقدس فورس کے ساتھ ان کا مسئلہ یہ ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی الہی اقدار، لوگوں اور وطن کے دفاع کے لیے کوشاں ہے۔
انہوں نے بتایاکہ اگر سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی، شہید سلیمانی کی سربراہی میں قدس فورس کی کوششیں نہ ہوتیں تو امریکیوں کا پیدا کردہ دہشت گردی کا آتش فشاں یورپیوں تک پھیل جاتا تھا اورآج یورپ کا امن و سلامتی تباہ ہوتی تھی۔