تاریخ شائع کریں2017 29 May گھنٹہ 11:43
خبر کا کوڈ : 269580

فلسطین میں رمضان المبارک کے دوران طلاق دینے پر پابندی عائد

طلوع آفتاب سے غروب آفتاب کے دوران کھانے پینے اور سگریٹ کے استعمال پر پابندی لوگوں کے مزاج برہم کرنے اور بدزبانی کا باعث بنتی ہے
فلسطین کی اسلامی عدالتوں کے سربراہ نے ماہ رمضان کے دوران جج صاحبان کو طلاق کے فیصلے جاری نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
فلسطین میں رمضان المبارک کے دوران طلاق دینے پر پابندی عائد
فلسطین کی اسلامی عدالتوں کے سربراہ نے ماہ رمضان کے دوران جج صاحبان کو طلاق کے فیصلے جاری نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

یہ فیصلہ اس خوف کو مدنظر رکھتے ہوئے جاری کیا گیاکہ ماہ صیام میں روزے کے دوران غصے اور چڑچڑاہٹ میں ادا کیے گئے الفاظ پر بعد ازاں لوگوں کو پچھتانا نہ پڑے۔

جج محمود حبش کا کہنا تھا کہ 'گذشتہ سالوں کے تجربات' کو دیکھتے ہوئے وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ رمضان میں طلوع آفتاب سے غروب آفتاب کے دوران کھانے پینے اور سگریٹ کے استعمال پر پابندی لوگوں کے مزاج برہم کرنے اور بدزبانی کا باعث بنتی ہے۔

محمود حبش کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ 'کچھ افراد نے پورا دن کچھ کھایا نہیں ہوتا، سگریٹ نہیں پی ہوتی جس کی وجہ سے ان کی خانگی زندگی میں مسائل پیدا ہوتے ہیں اور وہ جلد بازی میں بنا سوچے سمجھے فیصلہ کرلیتے ہیں'۔

واضح رہے کہ فلسطینی انتظامیہ کے مطابق سال 2015 کے دوران غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے پر 50 ہزار شادیاں ہوئیں، لیکن اسی سال میں 8 ہزار طلاقوں کے کیس بھی رجسٹر ہوئے۔

بے روزگاری اور غربت کو فلسطینیوں کے خانگی مسائل کی اہم وجہ تصور کیا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ فلسطینی سرزمین پر کوئی عوامی شادی نہیں ہوسکتی کیونکہ شادی کرنے یا اسے ختم کرنے کا واحد اختیار اسلامی عدالتوں کو حاصل ہے۔
https://taghribnews.com/vdcjohe8yuqemiz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ