امریکہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مرکز میں تبدیل ہوسکتا ہے
امریکا میں ناول کورونا وائرس کی وبا (کووِڈ 19) کے تیز رفتار پھیلاؤ کے پیشِ نظر خدشہ ہے
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ترجمان مارگریٹ ہیرس نے گزشتہ روز فون پر ایک پریس بریفنگ کے دوران صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے امریکا میں ناول کورونا وائرس کی وبا (کووِڈ 19) کے تیز رفتار پھیلاؤ کے پیشِ نظر خدشہ ہے
شیئرینگ :
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ترجمان مارگریٹ ہیرس نے گزشتہ روز فون پر ایک پریس بریفنگ کے دوران صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا میں ناول کورونا وائرس کی وبا (کووِڈ 19) کے تیز رفتار پھیلاؤ کے پیشِ نظر خدشہ ہے کہ امریکا اس وبا کا اگلا سب سے بڑا عالمی مرکز (ایپی سینٹر) بن جائے گا۔واضح رہے کہ امریکا میں کورونا وائرس کا پہلا مریض 30 جنوری 2020 کو رپورٹ ہوا تھا جس کے بعد سے اب تک وہاں 54,881 افراد اس وبا سے متاثر ہوچکے ہیں جن میں 782 اموات بھی شامل ہیں جبکہ صحت یاب ہوجانے والوں کی تعداد صرف 378 ہے۔
علاوہ ازیں گزشتہ روز بھی امریکا میں کورونا وائرس کے مزید 58 مریض سامنے آئے جبکہ 4 اموات اسی وجہ سے ہوئیں۔
’’ہم امریکا میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد میں تیز رفتار اضافہ دیکھ رہے ہیں، لہذا یہ اس عالمی وبا کا اگلا مرکز بن سکتا ہے۔ اگرچہ ابھی ہم ایسا نہیں کہہ سکتے لیکن اس بات کا قوی امکان بہرحال موجود ہے،‘‘ مارگریٹ ہیرس نے صحافیوں سے کہا۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...