افغان حکومت کی 21 رکنی ٹیم طالبان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرے گی
افغان حکومت نے ملک میں تنازعات کے حل کیلیے طالبان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کیلیے 21 رکنی ٹیم تشکیل دیدی ہے
افغانستان کی وزارت امن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغان حکومت نے ملک میں تنازعات کے حل کیلیے طالبان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کیلیے 21 رکنی ٹیم تشکیل دیدی ہے۔
شیئرینگ :
افغانستان کی وزارت امن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغان حکومت نے ملک میں تنازعات کے حل کیلیے طالبان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کیلیے 21 رکنی ٹیم تشکیل دیدی ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ایجنسی نے افغان ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کی وزارت امن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغان حکومت نے ملک میں تنازعات کے حل کیلیے طالبان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کیلیے 21 رکنی ٹیم تشکیل دیدی ہے۔ افغان وزارت امن نے بیان میں کہا ہے کہ ٹیم کی سربراہی کاؤنٹر انٹیلی جنس کے سابق سربراہ محمد معصوم ستانکزی کریں گے۔ سیاسی جماعتوں سمیت معاشرے کے ہر طبقہ کے ساتھ مشاورت کرنے کے بعد کمیٹی کے ارکان کا انتخاب کیا گیا ہے، کمیٹی کو طالبان کے ساتھ مذاکرات کیلیے اسلامی جمہوریہ افغانستان کی نمائندگی کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...