امریکی حکام ایرانی سائینسدان کو جیل میں ماسک اور سینیٹائزر استعمال کی اجازت نہیں دے رہے
امریکہ نے ایرانی سائنسدانوں کو پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے کے بیہودہ الزام میں یرغمال بنا رکھا ہے
امریکی حکومت نے کورونا کے بحران میں بھی ایرانی سائنسدانوں کو یرغمال بنا رکھا ہے اور اس بحرانی صورتحال میں بھی انھیں طبی بنیادوں پر چھٹی نہیں دے رہی ہے
شیئرینگ :
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی حکومت نے کورونا کے بحران میں بھی ایرانی سائنسدانوں کو یرغمال بنا رکھا ہے اور اس بحرانی صورتحال میں بھی انھیں طبی بنیادوں پر چھٹی نہیں دے رہی ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں لکھا کہ امریکہ نے ایرانی سائنسدانوں کو پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے کے بیہودہ الزام میں یرغمال بنا رکھا ہے اور وہ اپنے ملک کی عدلیہ کی جانب سے الزامات مسترد کئے جانے کے باوجود انھیں رہا نہیں کر رہی ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا بھر میں کورونا پھیل جانے کے باوجود، امریکی حکومت بے گناہ انسانوں کو خوفناک عقوبت خانوں سے طبی بنیادوں پر رہا نہیں کر رہی ہے۔
جواد ظریف نے اپنے ٹوئٹ میں امریکہ میں قید ایرانی سائنسداں سیروس عسگری کی صورت حال کے بارے میں روزنامہ گارڈین کی رپورٹ کو لینک دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ہمارے ہم وطنوں کو رہا کرو۔
امریکی امیگریشین کی قید میں موجود ایرانی سائنسداں سیروس عسگری نے روزنامہ گارڈین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جیل کے ذمہ داران جان بوجھ کر قیدیوں کو ماسک اور سینیٹائزر جیسے وسائل دینے سے پرہیز کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت اپنے اس اقدام سے قیدیوں کو کورونا میں مبتلا کرکے انہیں مار دینا چاہتی ہے۔
روزنامہ گارڈین نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ ڈاکٹر سیروس عسگری، ایران پر عائد پابندیوں کی خلاف ورزی کے الزام سے بری ہونے کے باوجود امریکہ کے ادارہ ایمیگریشن کےعقوبت خانے میں قید ہیں۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...