انتہا پسند صیہونی کورونا وائرس کے پھیلاو کی بڑی وجہ
اسرائیلی پولیس نے شہری راستوں پر بیریکیڈ لگا دیئے ہیں اور شہر کے اندر جانے یا وہاں سے باہر نکلنے پر پوری طرح سے پابندی عائد ہے
اسرائیلی پولیس نے جمعے کی صبح بنی باراک نامی بستی کی ناکہ بندی کر دی ہے کیونکہ وہاں بسنے والے انتہا پسند صیہونی کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لئے نافذ سخت احکامات پر عمل کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں
شیئرینگ :
اسرائیلی پولیس نے جمعے کی صبح بنی باراک نامی بستی کی ناکہ بندی کر دی ہے کیونکہ وہاں بسنے والے انتہا پسند صیہونی کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لئے نافذ سخت احکامات پر عمل کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔
میڈیکل حکام کو خوف ہے کہ اس شہر میں دسیوں ہزار کی تعداد میں لوگ کورونا میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔
اسرائیلی پولیس نے شہری راستوں پر بیریکیڈ لگا دیئے ہیں اور شہر کے اندر جانے یا وہاں سے باہر نکلنے پر پوری طرح سے پابندی عائد ہے۔ صرف ایمرجنسی کی صورت میں ہی داخلے یا باہر جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
طبی شعبے کے حکام کا کہنا ہے کہ اس شہر میں دسیوں ہزار کی تعداد میں لوگ کورونا میں مبتلا ہو سکتے ہیں کیونکہ کسی بھی ہدایت پرعمل نہیں کیا جا رہا ہے۔
داخلی سیکورٹی شعبے نے اس شہر میں 4 ہزار 500 بوڑھے افراد کو باہر نکال کر ہوٹلوں کے کمروں میں قرنطینہ میں رکھ دیا ہے اور کا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔
اسرائیل میں اب تک کورونا کے 6857 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جن میں 34 افراد کی موت ہو چکی ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...