ایرانی وزیرخارجہ اور اقوام متحدہ کے سربراہ کے درمیان 25 گھنٹوں میں دوسری مرتبہ رابطہ
ٹیلی فونی گفتگو میں یمن میں جنگ بندی کے حوالے سے اقوام متحدہ کی کوششوں پر گفتگو کی۔
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ٹیلی فونی گفتگو میں یمن میں جنگ بندی کے حوالے سے اقوام متحدہ کی کوششوں پر گفتگو کی۔
شیئرینگ :
ایرانی وزیرخارجہ اور اقوام متحدہ کے سربراہ کے درمیان 25 گھنٹوں میں دوسری مرتبہ رابطہ
تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق ،ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ٹیلی فونی گفتگو میں یمن میں جنگ بندی کے حوالے سے اقوام متحدہ کی کوششوں پر گفتگو کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یمن میں جاری بحران کا حل صرف سیاسی طور پر ہی ممکن ہے ۔ اسی طرح جواد ظریف نے افغانستان میں بھی جاری سیاسی بحران کے حل کے لیے تمام تر تعاون کی یقین دھانی دلائی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ٹیلی فونی گفتگو میں ایران کے تعلق سے امریکہ کے غیر قانونی اقدامات اور یمن کی ناگفتہ بہ صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ٹیلی فونک رابطے کے دوران یمن کی تازہ ترین صورتحال اور ایران کے خلاف امریکہ کی غیر قانونی اور یکطرفہ پابندیوں سے متعلق بات چیت کی۔
گزشتہ ایک ماہ کے دوران ایران کے وزیر خارجہ اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے مابین ہونے والی یہ دوسری ٹیلی فونی گفتگو ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ظریف نے اس سے پہلے 12 مارچ کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام ایک مراسلے میں کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کیلئے ایران کیخلاف امریکہ کی غیر قانونی اور یکطرفہ پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے سربراہ نے گزشتہ ہفتے کے دوران اقوام متحدہ کی اعلی کونسل برائے انسانی حقوق کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے کورونا وائرس سے متاثرہ تمام ممالک کیخلاف عائد پابندیوں کو اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے تمام ممالک سے کوویڈ-19 کی روک تھام میں ایران سے تعاون کرنے کی اپیل کی تھی۔