ایران پر امریکی اقتصادی پابندیاں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے
اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کی یک طرفہ، غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں کو کورونا کے خلاف مہم میں اہم ترین رکاوٹ اور بنیادی ترین انسانی ح
اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کی یک طرفہ، غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں کو کورونا کے خلاف مہم میں اہم ترین رکاوٹ اور بنیادی ترین انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
شیئرینگ :
اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کی یک طرفہ، غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں کو کورونا کے خلاف مہم میں اہم ترین رکاوٹ اور بنیادی ترین انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی پابندیوں کو جن میں غذائی اشیا اور دوائیں بھی شامل ہیں، بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران کے لیے غذائی اشیا اور دواؤں کی ترسیل پر عائد امریکی پابندیاں فوڈ اینڈ میڈیکل ٹررازم کی کھلی مثال ہے۔
امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف عائد کردہ ظالمانہ پابندیاں، جن کا اطلاق غذائی اشیا اور دواؤں پر ہو رہا ہے، ایرانی عوام کے لیے لا تعداد مشکلات کا باعث بنی ہوئی ہیں، حتی کورونا وائرس کے خلاف مہم کو بھی متاثر کر رہی ہیں۔
تمامتر صورتحال کے باوجود امریکی حکام زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کے تحت ایران کے خلاف پابندیاں جاری رکھنے پر مصر ہیں اور آئے دن پابندیوں میں اضافہ کرتے چلے جا رہے ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے حال ہی میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوترش کے نام ایک خط میں ایران کے خلاف امریکہ کی غیر قانونی اور یک طرفہ پابندیوں کے خاتمے کی ضرورت پر زرو دیا تھا۔
ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اپنے خط میں واضح کیا تھا کہ امریکہ کی جانب سے عائد کی جانے والی ظالمانہ پابندیوں اور حتی میڈیکل آلات اور دواؤں کی ترسیل پر پیشگی شرائط کی وجہ سے ایران کو کورونا وائرس کی روک تھام میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔