شام کے صوبے ادلب میں امن و امان کے قیام کے بعد شہریوں کی واپسی
شمالی شام پر ترکی اور داعش سے وابستہ عناصر کی جارحیت کا سلسلہ رکنے کے بعد تقریبا ایک لاکھ دس ہزار شامی پناہ گزیں صوبہ ادلب میں واپس آگئے ہیں
شمالی شام پر ترکی اور داعش سے وابستہ عناصر کی جارحیت کا سلسلہ رکنے کے بعد تقریبا ایک لاکھ دس ہزار شامی پناہ گزیں صوبہ ادلب میں واپس آگئے ہیں
شیئرینگ :
شمالی شام پر ترکی اور داعش سے وابستہ عناصر کی جارحیت کا سلسلہ رکنے کے بعد تقریبا ایک لاکھ دس ہزار شامی پناہ گزیں صوبہ ادلب میں واپس آگئے ہیں
ترکی اور روس نے چھے مارچ کو ایک سمجھوتے پر دستخط کئے تھے جس کے بعد شمال مغربی شام میں واقع صوبہ ادلب میں جنگ بندی کے نفاذ پر عمل کیا جا رہا ہے۔
شامی پناہ گزینوں کے امور کے سربراہ محمد حلاجفی نے کہا ہے کہ گذشتہ چالیس دنوں سے جاری جنگ بندی کے نتیجے میں اب تک ایک لاکھ نو ہزار سات سو چودہ شامی پناہ گزیں ادلب واپس آ چکے ہیں۔
روس اور ترکی کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کے مطابق شمالی شام کے M4 بین الاقوامی ایئرپورٹ سے چھے کلومیٹر کے فاصلے پر ایک پر امن راہداری بنائی جائے گی جس پر روس اور ترکی کی فوجی گاڑیاں گشت کرتی رہیں گی۔