حسین امیرعبداللہیان کا بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے
ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے پاک ہم منصب کے ساتھ ناجائز صہیونی ریاست کے انتہا پسند وزیر کے مسجد الاقصی پر حملے کے توہین آمیز اقدام کے بعد مقبوضہ فلسطین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
شیئرینگ :
ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے پاک ہم منصب کے ساتھ ناجائز صہیونی ریاست کے انتہا پسند وزیر کے مسجد الاقصی پر حملے کے توہین آمیز اقدام کے بعد مقبوضہ فلسطین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
حسین امیرعبداللہیان کا بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کی۔
زرداری نے اپنے ٹوئٹر پیج میں کہا کہ ہم نے اپنے ایرانی ہم منصب کے ساتھ فلسطین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کئے۔
انہوں نے امیرعبداللہیان کے ساتھ ٹیلی فونگ گفتگو پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس مکالمے کے دوران مسجد الاقصی پر حملے کے سلسلے میں انتہا پسند صہیونی وزیر کے توہین آمیز اقدام کے بعد فلسطینی مسئلے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اسرائیل کے اس اشتعال انگیز اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور ایک بار پھر اپنے موقف یعنی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اسلامی تعاون تنظیم کی قراردادوں کے مطابق، 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی القدس شریف کے دارالحکومت میں ایک آزاد فلسطین کے قیام پر زور دیتا ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ نے بدھ کے روز اپنے ایک بیان میں صہیونی ریاست کے وزیر کی طرف سے مسجد الاقصی کے تقدس کی پامالی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی صورتحال کو مزید خراب کرنے کے مترادف قرار دیا۔
یاد رہے کہ ناجائز صیہونی ریاست کی داخلی سلامتی کے نئے وزیر ایتامار بن گویر نے چند روز قبل اپنے عہدہ سنبھالنے کے پہلے ہفتے میں صیہونیوں کے ایک اور گروپ کے ساتھ مل کر صہیونی فوج کی حمایت سے ایک اشتعال انگيز اقدام کے تسلسل میں مسجد الاقصی پر حملہ کیا۔
دنیا بھر میں مسلمانوں اور اسلامی ممالک سمیت اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت نے اس توہین آمیز اقدام کی مذمت کی۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...