پاکستانی پارلیمانی وفد کا دورہ عراق؛ تعلقات کو گہرا کرنا اور علاقائی مشاورت ایجنڈے میں شامل ہے
پاکستان کے ایک اعلیٰ سیاسی و پارلیمانی وفد نے عراق کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور علاقائی پیش رفت اور عالم اسلام کے بارے میں مشاورت کے مقصد سے عراق کا دورہ کیا۔
شیئرینگ :
پاکستان کے ایک اعلیٰ سیاسی و پارلیمانی وفد نے عراق کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور علاقائی پیش رفت اور عالم اسلام کے بارے میں مشاورت کے مقصد سے عراق کا دورہ کیا۔
پاکستان سینیٹ کے اسپیکر محمد صادق سنجرانی نے ایک سیاسی اور پارلیمانی وفد کی سربراہی میں 4 روزہ سرکاری دورے پر عراق کا سفر کیا۔
آج اس وفد کے ارکان نے نجف اشرف اور کربلا معلی کا دورہ کرکے امیر المومنین امام علی علیہ السلام اور امام حسین علیہ السلام کے مقدس روضوں کی زیارت کی۔
پاکستان کے اعلیٰ سطحی وفد کے ایجنڈے میں عراق کے بعض مذہبی اور سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں شامل ہیں۔ پاکستان کی سینیٹ کے سپیکر جمہوریہ عراق کے صدر اور وزیر اعظم سے ملاقات کرنے جا رہے ہیں۔
سینیٹ آف پاکستان کے تعلقات عامہ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ عراقی حکومت کے حکام کے ساتھ ملاقات میں بغداد کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنا، علاقائی پیش رفت کے ساتھ ساتھ عالم اسلام کو درپیش مسائل کا جائزہ لیا جائے گا۔
پاکستان اور عراق کے درمیان سیاسی، پارلیمانی، عسکری اور دفاعی وفود کی نقل و حرکت حالیہ برسوں میں نمایاں طور پر بڑھی ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی راہ پر گامزن ہیں۔
اسلام آباد اور بغداد کے درمیان سفارتی تعلقات کا آغاز 1947 میں ہوا۔ عراق نے بھارت کے ساتھ جنگ (1971) میں پاکستان کا ساتھ دیا، پاکستان نے بھی 2003 میں عراق پر امریکہ کے قبضے کو منظور نہیں کیا اور اس میں شرکت سے انکار کر دیا۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...