ایرانی قیدی حمید نوری کے ساتھ سلوک سویڈش حکومت کے قانونی، عدالتی اور انسانی حقوق کے کیس کیلیے ایک رسوائی ہے۔
شیئرینگ :
ایرانی عدلیہ کے نائب سربراہ برائے بین الاقوامی امور اور انسانی حقوق کونسل کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایرانی قیدی حمید نوری کے ساتھ سلوک سویڈش حکومت کے قانونی، عدالتی اور انسانی حقوق کے کیس کیلیے ایک رسوائی ہے۔
یہ بات کاظم غریب آبادی نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ سویڈن کی حکومت نے خود کو انسانی حقوق کی دعویدار کے طور پر متعارف کرایا ہے اور ہم دیکھ رہے ہیں کہ اس نے بعض اوقات اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف انسانی حقوق کے میدان میں اقدامات کیے ہیں جبکہ وہ خود انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں میں سے ایک ہے۔
غریب آبادی نے کہا کہ سویڈن کی حکومت اور عدالتی نظام نے بارہا حمید نوری کی گرفتاری کے آغاز سے لے کر ان کے خلاف مقدمے کی سماعت اور فیصلے کے اجراء تک، متعدد شعبوں میں ان کے حقوق کی خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوری کو منصفانہ ٹرائل نہیں ملا اور کئی مہینوں تک وہ اپنے اہل خانہ سے ملنے اور رابطہ کرنے سے قاصر تھا اور وہ وکیل کے حصول میں بہت محدود تھے اور ان کی جیل کے حالات بہت مشکل تھے۔
انہوں نے مزید کہاکہ مسٹر نوری کے فیصلے اور اپیل کی درخواست کے بعد، سویڈن کے عدالتی نظام نے ان کے کچھ وکلاء کو مسترد کر کے جناب نوری سے دوسرے وکلاء کو متعارف کرانے کا مطالبہ کیا جبکہ اگر ہم ایران میں ایسا کریں تو وہ ایک تنازعہ اور سیاسی ہنگامہ شروع کر دیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ سوئڈن انسانی حقوق کا دعویدار ہے ، لیکن مسٹر نوری کے وکلاء کو جھوٹے حیلے بہانوں سے مسترد کر دیا، یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ اس کیس کے جائزے کیلیے سویڈن کے عدالتی نظام کا وقت بھی غیر منصفانہ ہے۔
غریب آبادی نے بتایا کہ اپیل کے مرحلے میں ہیک دہشتگردی گروپ کےوکلاء اور مدعیان کو تقریباً 30 گھنٹے کا وقت دیا گیا جبکہ نوری کے وکلاء کو 12 گھنٹے کا وقت مختص کیا گیا ہے، یہ مقدمہ منصفانہ نہیں ہے اور اس صورت حال میں دفاع کے حق میں کوئی مساوات نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سویڈن کی حکومت اور عدالتی نظام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس ایرانی شہری کے حقوق کو مزید پامال نہ کریں اور منصفانہ طور پر عمل کریں۔
غریب آبادی نے کہا کہ ہمارے خیال میں انصاف کا نفاذ صرف منصفانہ ٹرائل کا انعقاد نہیں ہے، بلکہ جناب نوری کی رہائی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جناب نوری نے کوئی جرم نہیں کیا ہے اور وہ سویڈن کی جیلوں میں بے گناہ ہیں، سویڈن کی حکومت کو اس ایرانی شہری کو جلد از جلد رہا کرنا اور اسے ہرجانہ ادا کرنا چاہیے۔
حمید نوری ایرانی شہری اور ایرانی عدلیہ کا سابق ملازم ہے جنہوں نے نومبر 2019 کو سوئڈن کا دورہ کیا ہے اور سوئڈش پولیس کے ذریعے اسٹاک ہوم کے ہوائی اڈے پر پہنچنے پر گرفتار کیا گیا اور اس زمانے سے اب تک قید تنہائی میں ہے۔ اس کا الزام دہشت گرد گروہ منافقین کے دعووں پر مبنی ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ نوری کسی وقت ایران میں منافقین کا جیلر تھا۔
تقریب خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی صوبے خیبر پختونخواہ کے سرحدی علاقے پاراچنار میں دہشت گردوں مسافروں کے قافلے پر حملہ کرکے 42 افراد کو شہید کردیا ...